سان فرانسسکو (پاکستان نیوز) خالصتان تحریک کے حامی سکھ مظاہرین نے سان فرانسسکو میں مظاہرے کے دوران بھارتی قونصل خانے کو آگ لگا دی ، مظاہرین نے نارنجی رنگ کے پرچم اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے کہ ”بھارتی قاتل سان فرانسسکو میں ”، خالصتان تحریک کی جانب سے ایک اور احتجاجی ریلی کا اعلان کیا گیا ہے جوکہ 8جولائی کو کیلیفورنیا سے شروع ہو کر سان فرانسسکو میں بھارتی سفارتخانے پر ختم ہو گی۔آزاد خالصتان تحریک امریکا میں بھی زور پکڑ گئی ہے ، صرف 6 ماہ کے دوران سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے کو آگ لگانے کا یہ دوسرا واقع ہے۔رواں برس اپریل میں سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد سے بھارت میں آزاد خالصتان تحریک سے وابستہ رہنما اور کارکنان متحرک ہوگئے تھے جس کے بعد سے دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔فروری 2023 میں بھی آسٹریلیا کے شہر برسبین میں 60 ہزار سکھوں نے آزاد خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔ مارچ 2023 میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت پر سکھ مظاہرین نے خالصتانی پرچم لہرایا تھا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے گزشتہ امریکی دورے پر بھی سکھ مظاہرین اور انسانی و صحافتی حقوق کی تنظیموں نے شدید مظاہرے کیے تھے۔واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے 3 جولائی کو ایک ٹویٹ میں آتشزنی کے حملے کی مذمت کی۔ انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکہ سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے کے خلاف مبینہ توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی کوشش کی شدید مذمت کرتا ہے۔ امریکہ میں سفارتی تنصیبات یا غیر ملکی سفارت کاروں کے خلاف توڑ پھوڑ یا تشدد ایک مجرمانہ جرم ہے۔خالصتانیوں کی طرف سے ایک احتجاج 8 جولائی کو طے کیا گیا ہے۔ یہ برکلے، کیلیفورنیا سے شروع ہو کر سان فرانسسکو کے انڈین قونصلیٹ پر ختم ہوگا۔ “خالصتان فریڈم ریلی” کی تشہیر کرنے والے ایک پوسٹر پر امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو اور پرساد کی تصویریں ہیں، عنوان کے تحت: “سان فرانسسکو میں قاتل”۔