نیو یارک(پاکستان نیوز)امریکہ میں ہر سال 4ہزار جبکہ ہر روز 11 افراد سمندر میںنہانے کے دوران ڈوبنے سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، ریڈ کراس کی رپورٹ کے مطابق مرنے والوں کی تعداد میں روزانہ 14 سال سے کم عمر کے دو بچے شامل ہوتے ہیں، جو کہ 1 سے 4 سال کی عمر کے بچوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ ڈوبنا ہے اور دوسری بڑی وجہ غیر ارادی طور پر چوٹ لگنے سے ہونے والی اموات (موٹر گاڑی کے حادثے کے بعد) ہیں،تاہم، ڈوبنے والا ہر شخص نہیں مرتا۔ سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ تقریباً 8,000 لوگ ہر سال (22 یومیہ) ایک غیر مہلک ڈوبنے کا تجربہ کرتے ہیں، یعنی وہ شخص بچ جاتا ہے لیکن دماغی نقصان یا طویل مدتی معذوری جیسی سنگین چوٹ کو برداشت نہیں کر پاتا ہے۔15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کا ڈوبنا قدرتی پانیوں (جھیلوں، دریاؤں یا سمندروں) میں زیادہ ہوتا ہے، جب کہ سوئمنگ پولز 5 سال سے کم عمر بچوں کے زیادہ تر ڈوبنے کی جگہ ہیں۔ کنزیومر پروڈکٹ سیفٹی کمیشن سفارش کرتا ہے کہ کسی بچے کو کبھی بھی پانی کے قریب نہ چھوڑیں، پول تک رسائی میں رکاوٹیں نصب کریں (جیسے کہ بند دروازے، پول کور اور الارم) اور سی پی آر کو انجام دینے کا طریقہ سیکھیں۔سی ڈی سی نے نوٹ کیا کہ جو عوامل ڈوبنے کا زیادہ امکان بناتے ہیں ان میں الکحل کا استعمال شامل ہے اور کشتی چلاتے وقت لائف جیکٹ نہ پہننا بھی ڈوبنے کے واقعات کی بڑی وجہ ہے۔