کراچی:
وزیراعظم عمران خان نے کرکٹ میں بھی ’’تبدیلی‘‘ لانے کی ٹھان لی۔
وزیراعظم عمران خان اقتدار میں آنے سے قبل ہی کرکٹ میں اصلاحات کے خواہاں تھے،اب اس سلسلے میں انھوں نے باقاعدہ طور پر عملی اقدامات اٹھانے کا اعلان کردیا ہے۔
واشنگٹن میں پاکستانی تارکین وطن سے خطاب میں وہ واضح کر چکے کہ نہ صرف پاکستان کرکٹ میں اصلاحات لائیں گے بلکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ بہترین ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرکٹ میں جتنا ٹیلنٹ پاکستان کے پاس ہے وہ دنیا میں کہیں بھی نہیں مگر باصلاحیت کھلاڑیوں کو مواقع نہ ملنے کی وجہ سے اچھی ٹیم نہیں بن سکی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے بعد میں نے کرکٹ میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے، ہمارا 2019 کا میگا ایونٹ مایوس کن رہا مگر میرے یہ الفاظ یاد رکھیں کہ اگلے ورلڈ کپ میں ہم ایک پروفیشنل ٹیم میدان میں اتاریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں نئے ڈومیسٹک کرکٹ نظام کا اعلان کر دیا جائے گا۔
عمران خان ملک میں 6 علاقائی ٹیموں پر مشتمل سسٹم کے خواہاں ہیں، البتہ کئی حلقوں کی جانب سے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے کی مخالفت بھی ہورہی ہے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم کی کامیابی میں پروفیشنلزم اور میرٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
انھوں نے ایک بار پھر اس سلسلے میں آسٹریلیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دنیائے کرکٹ کی سب سے کامیاب ٹیم کا اعزاز اسے اس لیے حاصل ہے کہ انتہائی پروفیشنل سسٹم میں ٹیلنٹ کو اوپر آنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔