لاہور:
پاکستان ہاکی کے لیجنڈ اولمپیئن خواجہ محمد اسلم خالق حقیقی سے جاملے۔
1952 فن لینڈ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے خواجہ محمد اسلم 8 فروری 1922 کو پیدا ہوئے اور زندگی کی 96 بہاریں دیکھ کر لاہور میں جہان فانی سے کوچ کرگئے، خواجہ محمد اسلم کے لواحقین میں 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔
لازوال شخصیت کے مالک خواجہ محمد اسلم مرحوم نے اپنی اولاد کی بہترین تربیت کی اور پاکستان ہاکی کو لیجنڈ اولمپیئن خواجہ جنید سمیت خواجہ اویس انٹرنیشنل، اور خواجہ بلال انٹرنیشنل کی صورت میں اپنا شاندار نعم البدل دیا۔ مرحوم کی بیٹیاں بھی انٹرنیشنل کھلاڑی رہیں۔
مرحوم تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور عالمی شہرت یافتہ شخصیت تھے۔ انہوں نے مختلف کھیلوں میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ ایک ورلڈ کلاس ہاکی کھلاڑی ہونے کے ساتھ ساتھ ایتھلیٹکس اور کرکٹ کے کھلاڑی بھی رہے۔ انہوں نے نیشنل گیمز 1948میں قائد اعظم محمد علی جناح سے ایتھلیٹکس میں گولڈ میڈل وصول کیاتھا۔
پاکستان اولمپیئنز فورم کے سربراہ منظور جونیئر، حنیف خان، سمیع اللہ، وسیم فیروز، احمد عالم، خالد حمید، ناصر علی، ذیشان اشرف، شاہد علی خان، کامران اشرف ، صغیر حسین خالد جونیئر انٹرنیشنل اور قمر رضا انٹرنیشنل کوچ سمیت پاکستان ہاکی فیملی نے مرحوم خواجہ اسلم کی وفات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی تلقین کی ہے۔