نیویارک(پاکستان نیوز) ایک پاکستانی امریکن خاتون اٹارنی اوردیگر 2خواتین پر پولیس کی گاڑی پر آتش گیر مواد پھینکنے اور دوسروں کو ایسا کرنے پر اکسانے سے متعلق 7الزامات پر فرد جرم عائد کردی گئی ، اس وقت عروج رحمن سمیت تینوں افراد کو عمر قید کی سزا کا سامنا ہے ، کاکسٹل (اپ سٹیٹ)کی 27 سالہ سمانتھا شیڈر پر الزام ہے کہ انہوں نے 30 مئی کو بروکلین میں سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کے منی سوٹا پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف مظاہرے کے دوران پولیس کی ایک گاڑی پر آتشگیر مواد پھینکا تھا ، گاڑی میں 4 پولیس اہلکار سوار تھے ، سمانتھا نے گرفتار کرکے لے جانے والے ایک پولیس آفیسر کی ٹانگ پر دانتوں سے کاٹا تھا، 31 سالہ عروج رحمان اور 32 سالہ کولن فورڈ میٹس کو پولیس کی ایک خالی گاڑی پر خودساختہ آتش گیر مواد سے سے حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ، تینوں پر جو سات الزامات عائد کئے گئے ہیں ان میں دھماکہ خیز مواد کا استعمال، جلاو¿ گھیراو¿، سول نافرمانی اور دھماکہ خیز مواد قبضہ میں رکھنا یا تیار کرنے کی کوشش شامل ہیں۔ یونائیٹڈ سٹیٹ اٹارنی رچرڈز ڈونوو کا کہنا ہے اس قسم کے مجرمانہ اقدام کو قطعی احتجاج کا انداز نہیں قرار دیا جاسکتا ، پولیس کے مطابق سمانتھا اس طرح کے مختلف واقعات کے دوران 11 ریاستوں میں گرفتار ہوچکی ، عروج رحمان اور کولن فورڈ کو بروکلین میں معروف شخصیات کے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے نامور تعلیمی اداروں سے وکالت جیسی قابل عزت تعلیم پائی اور ایک معزز کیرئیر کے آغاز میں تھے ، کولن فورڈ میٹس ایک مشہور لا فرم سے وابستہ تھا ، اسے معطل کردیا گیا۔