کراچی:
بین الاقوامی سست روی کے اثرات پاکستانی معیشت پربھی مرتب ہو رہے ہیں۔
اے سی سی اے اور آئی ایم اے کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر 1162 اکاؤنٹنٹس سے لی گئی رائے شماری سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ سال 2018 کے اختتام پر عالمی سطح پر معیشت میں سست روی کے باعث تجارتی سرگرمیوں میں اعتماد کی سطح میں کمی واقع ہوئی جبکہ سال 2019 کی دوسری سہ ماہی کے دوران جی ای سی ایس تحقیق سے علوم ہوا کہ پاکستان میں بیروزگاری کی شرح تیزی سے بڑھی۔
اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ سجّیداسلم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت پرکرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی خسارے سے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ مالیاتی نظام میں تبدیلیوں اوربین الاقوامی حالات بھی نموکی رفتار کو سست کررہی ہے۔
آئی ایم ایف پیکیج کی شرائط کے مطابق ٹیکسوں میں کیے جانے والے اضافے سے نجی شعبہ کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئیں جس سے اقتصادی ترقی کی شرح5.8 فیصدسے گھٹ کر 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔