نیویارک( ندیم منظور سلہری سے)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ عالمی سطح پرمسلسل پاکستان کی جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں، الیکشن کرانے کیلئے آئی نگران حکومت بیرون ممالک کے دوروں پر مصروف ہے ، کاکڑ نے روایت سے ہٹ کر یو این اجلاس میں شرکت کی جبکہ اس کے بعد نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن چلے گئے پھر بائیڈن سے ہاتھ ملانے کے لیے لائن میں لگ گئے، وائٹ ہائوس کے عشائیہ میں اس شرط پر مدعو کیا گیا کہ وہ بائیڈن سے دور رہیں گے ، مصافحہ نہیں کرینگے نہ ہی تصویر بنوائیں گے، ایک نگران وزیراعظم کی جانب سے ان حرکتوں سے پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے، دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے بھارت پر ان کی عزت افزائی کی جا رہی ہے جبکہ پاکستانی حکمرانوں اپنی جگ ہنسائی کا سبب خود بن رہے ہیں، ایک معتبر سفارتی ذرائع نے ” روزنامہ 92 نیوز بیورو” کو انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ کے 78 ویں سیشن کے دوران رکن ممالک کے اعزاز میں صدر جو بائیڈن نے جس عشائیہ کا اہتمام کیا تھا اس میں شرکت کے لیئے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو بھی دعوت دی امریکی حکام نے پاکستانی مشن کو بتا دیا تھا کہ صدر بائیڈن ، نگران وزیراعظم سے نہ تو علیک سلیک ، نہ ہی مصافحہ اور نہ ہی اْن کے ساتھ تصویر بنوائیں گے، پروٹوکول کے مطابق صدر صرف عوامی منتخب رہنمائوں کے ساتھ ہی رسمی ملاقاتیں کریں گے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس عشائیہ میں نگران وزیراعظم نے شرکت تو کی لیکن وہ صرف مہمانوں کے ساتھ ہی بیٹھے رہے یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کے سفارتی عملہ نے اس عشائیہ کی نہ تو رپورٹ اور نہ ہی فوٹیج جاری کی۔