غیرت مسلم شرمندہ ہے!!!

0
107

قارئین کرام! لاچار ،بے بس، بزدل، مسلم لیڈرشپ کا رویہ اور فلسطین میں خون کی ہولی دیکھ کر دل افسردہ اور بے چین ہے ۔غیرت مسلم پر منہ چھپانا ایک فطری عمل ہے ، ہم چونکہ عمل سے زیادہ دعائوں پر یقین رکھنے والے کاہل لوگ ہیں اسلئے فلسطینی بہن بھائیوں کو سفاک عالمی بھیڑیے کے آگے ڈال کر خاموش تماشہ بنے ہیں ۔ آپ جانتے ہیں کہ ارض فلسطین 42 کلومیٹر کی ایک تنگ پٹی ہے جسکا نام غزہ ہے ، جسکے تین طرف خشکی ہے اور ایک طرف بحیرہ روم کی وسیع سمندرتین اطراف سے بلند و بالا دیواریں اور خاردار تاریں ہیں جسکی وجہ سے وہ خشکی کی طرف موجود دو ممالک میں داخل نہیں ہو سکتے اور انکو بحیرہ روم کی طرف سے سمندر میں کشتیاں چلانے اور اسکے ذریعے بھاگ جانے کی اجازت بھی نہیں ہے۔اس تنگ پٹی میں بائیس لاکھ انسان پچاس سالوں سے رہائش پذیر ہیں اور مبصرین اسے دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بھی قرار دے رہے ہیں۔تہذیب کے درندے اس 42 کلومیٹر کی تنگ پٹی پر ایک ہفتے سے جھپٹ پڑے ہیں اور دنیا کے بڑے بڑے ٹائیکون ، میڈیا کے نمائندے اور بڑے بڑے اسلحہ ڈیلرز انکو دہشت گرد قرار دے کر سبق سکھانا چاہتے ہیں۔اس دنیا میں شائد یہ واحد ایک ایسی جگہ ہے جہاں انسان ہر قسم کی دنیاوی حرص ، لالچ اور خود غرضی ، ہوس اقتدار اور لذت اختیار سے آزاد ہے ، یہ وہ لوگ ہیں جنکے سامنے دو ہی راستے ہیں ، موت یا حریت ، یہ ان دونوں راستوں پر گامزن ہے ، جو مر جاتے ہیں وہی آزاد ہو جاتے ہیں۔انسانی تاریخ رومیوں سے لے کر سلجوقوں تک ، وائی کنگز سے لے کر مملوکوں تک ، بہادری سے بھری پڑی ہے لیکن شائید ایسے بہادر چشم فلک نے نہیں دیکھے ہونگے ۔ آزادی اور حریت کی قیمت ان سے بہتر کوئی نہیں جانتے جو اس ” جیل ” سے نکلنے پر راضی نہیں ہے ۔عظیم حوصلوں سے سرشار ہیں یہ فلسطینی ۔ یہ تھکے نہیں۔ جھکے نہیں۔ ہارے نہیں۔انہوں نے اپنی عظمت اور تمکنت کے وقار کو کبھی مجروع نہیں ھونے دیا۔ہر طرح کے ظلم و بربرئیت کے باوجود انکے عزم و حوصلے میں کوئی تغیر نہیں آیا۔یہی ہیں وہ مجاہد جن کی عظمت اللہ رب العزت نے قرآن میں بیان فرمائی ہے۔ان گنت مظالم کے باوجود ، جگر گوشوں کے لاشے اٹھانے کے باوجود انکے حوصلے پست نہیں ھوسکے۔ایٹمی قوت، دنیا کی بڑی فوجی پاور، درندگی و بربرئیت کے باوجود یہ صیہونی غنڈہ انکے حوصلہ کو زیر نہیں کرسکی۔ پوری انسانی تاریخ میں ان مظلوم کی مثال نہیں ملتی۔دنیا کے ستاون اسلامی ممالک کی بے رخی اور عرب ممالک کی سنگدلی کے باوجود انہوں نے بے یقینی اور مایوسی کو گلے نہیں لگایا۔ معصوم بچوں اور شہیدوں کی لاشیں اٹھائیں ۔ اللہ اکبر کی فضائیں بلند کرتے ہوئے ۔اپنی زمین کی خفاظت کے لئے امریکہ اور اسکے ناجائز بچے۔ یورپ کے کتے اور سفاک عالمی درندے سے نبرد آزما ہیں۔مسلمانوان کو امریکہ، یورپ اور بھارت کا کردار یاد رکھنا چاہئے۔ یہ عالمی دہشت گرد مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے ایک ہیں۔سلام ہے حماس کو جس نے عرب ممالک کے ابراہیم اکارڈ کا بانڈہ پھوٹ دیا۔عرب ممالک اسرائیل سے جو تعلقات استوار کررہے تھے ۔ حماس کے مجاہدین نے اسے ملیامیٹ کردیا ہے۔مسلمہ امہ انہیں سیلوٹ پیش کرتی ہے۔ مسلمان ممالک کے میڈیا چینل صیح تصویر کشی نہیں کررہے۔الجزیرہ اور ترک چینل کو سلام جو بربرئیت کے مناظر دکھا کر اسرائیلی وحشت کو عیاں کررہا ہے۔آزادی کے چمپئین امریکہ تین مسلم اینکرز کو برداشت نہیں کر پائے۔ انسانی حقوق کے چمپئین جھوٹے ،مکار اور منافق لوگ ہیں ۔ یہ کبھی بغداد اور کبھی افغانستان کو بارود کا ڈھیر بناتے ہیں۔ اور کبھی غزہ میں حیوانیت۔فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ عربوں کے پاس تیل کی قوت ہے۔ مالی طور پر طاقتور ممالک بزدل اور کمزور ہیں، اسرائیل نے تین بار عربوں کی عزت کا جنازہ نکال دیا،لیکن حماس اور خزب اللہ نے کئی بار انکی طاقت کا جنازہ نکال دیا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اگر تم غزہ میں داخل ہوئے تو اسرائیل کو قبرستان بنادیں گے۔عالمی طاقتیں فلسطینیوں کو بھوکا اور پیاسا مارنے پر تل گئے ہیں۔ امریکہ ،یورپ اور بھارت کھل کر اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں ۔اسلحہ ،کمانڈوز اور انٹیلی جنس فراہم کررہے ہیں۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو کئی بار وارننگ دی ہے کہ غزہ خالی کردو ورنہ مارے جا ئوگے ۔فلسطینی غزہ چھوڑنے کو تیار نہیں۔ بھوک پیاس، بغیر بجلی ،بمباری کے درمیان اپنی جانیں دے رہے ہیں۔
جو لوگ غزہ چھوڑ کر جارہے ہیں ۔اسرائیل طیارے ان پر مسلسل بمباری کررہے ہیں۔عالمی برادری بے حس اور بے شرمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ اپنی بے بسی کا ماتم کررہی ہے۔چروں طرف اسرائیل اور پانی میں گھیرے فلسطینی مصر کی طرف جانا چاہ رہے ہیں لیکن مصر اسلامی ملک ہونے کے باوجود بیغرتی کامظاہرہ کررہا ہے۔واحد ذریعہ مصری سرحد ہے جہاں سے خوراک کی سپلائی ممکن ہے۔ بیسیوں امدادی تنظیمیں مصر میں امدادی سامان لیکر اجازت کے منتظر ہیں ۔ تاحال صورتحال انتہائی گھمبیر ہے۔اسرائیل نے ہاسپیٹلز، اسکولز،مساجد،ایمبولینس کو تباہ کردیا ہے۔
فلسطین آگ و خون میں نہا رہا ہے۔ انسانیت کہیں نظر نہیں آرہی۔غزہ کو ہر طرف سے جانوروں اور درندوں نے گھیر رکھا ہے۔ مسلم اقوام اور لیڈر شپ خاموش تماشائی بنے بربرئیت دیکھ رہے ہیں۔ ایران واحد ملک ہے جو کھل کر سامنے آیا ہے۔پاکستان کا کردار انتہائی غلیظ اوع منافقانہ ہے۔ کئی کفار ممالک اسرائیلی جارحیت کی مذمت کررہے ہیں لیکن ہمیں یہ توفیق نصیب نہئں ۔ حالانکہ مسلم ممالک میں بسنے والی عوام نے پوری دنیا میں اسرائیلی مظالم کے خلاف لاکھوں لوگوں نے کئے۔ لیکن ہماری مسلم لیڈر شپ کے سینہ میں نہ درد اٹھا اور نہ ملال۔پاکستانی میڈیا ایک چور اور بھگوڑے کی پاکستان آمد پر چیخ رہا ہے اور پوری اسٹبلشمنٹ مودی کے یار کی راہوں میں آنکھیں بچھا رہی ہے۔جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کا حامی ہے۔ شریف خاندان عالمی گماشتوں کی کتیا ہے۔
اسرائیل غزہ کا گزشتہ چوبس سال سے ناکہ بندی کر رکھی ہے۔بائیس لاکھ فلسطینی اسرائیل کے انتہائی سخت سکیورٹی حصار میں ہیں ۔ عالمی طاقتیں فلسطینیوں کو بھوکا اور پیاسا مارنے پر تل گئے۔ امریکہ ،یورپ اور بھارت کھل کر اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں ۔اسلحہ ،کمانڈوز اور انٹیلی جنس فراہم کررہے ہیں۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو کئی بار وارننگ دی ہے کہ غزہ خالی کردو ورنہ مارے جا گے ۔فلسطینی غزہ چھوڑنے کو تیار نہیں۔ بھوک پیاس، بغیربجلی ،بمباری کے درمیان اپنی جانیں دے رہے ہیں۔
جو لوگ غزہ چھوڑ کر جارہے ہیں ۔اسرائیل طیارے ان پر مسلسل بمباری کررہے ہیں۔عالمی برادری بے حس اور بے شرمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ اپنی بے بسی کا ماتم کررہی ہے۔چروں طرف اسرائیل اور پانی میں گھیرے فلسطینی مصر کی طرف جانا چاہ رہے ہیں لیکن مصر اسلامی ملک ہونے کے باوجود بیغرتی کامظاہرہ کررہا ہے۔واحد ذریعہ مصری سرحد ہے جہاں سے خوراک کی سپلائی ممکن ہے۔ بیسیوں امدادی تنظیمیں مصر میں امدادی سامان لیکر اجازت کے منتظر ہیں ۔ تاحال صورتحال انتہائی گھمبیر ہے۔اسرائیل نے ہاسپیٹلز، اسکولز،مساجد،ایمبولینس کو تباہ کردیا ہے۔ آج اسرائیل نے غزہ کے ہاسپیٹل پر حملہ کرکے ایک ہزار فلسطینوں، ڈاکٹروں اور سویلین کو شہید کیا۔ اگر مسلم ورلڈ کی غیرت ابھی بھی نہیں جاگی تو کب جاگے گی۔
گزشتہ دنوں حماس نے مسلم امہ سے مایوس ہوکر اپنی بقا کے لئے مزائیل برسائے ۔ اسرائیلی دفاعی حصار کو چیلنج کیا، ناکوں چنے چبوا دئیے۔ دوسو صیہونی درندوں کو پکڑ کر لے گئے۔انکے سیکورٹی حصار کو نیست و نابود کیا ۔
اگر اسرائیل اپنی ہٹ دھرمی سیبازنہ آیا تو آئیندہ اسرائیل مجاہدین کا میدان جنگ ہوگا۔
حماس کے مجاہدین نے گریٹر اسرائیل کا خواب چکناچور کردیا۔ دنیا کی سب بڑی دہشتگرد، فاشسٹ اور ناجائز ریاست سے ٹکرا گئے۔ اللہ کی دس و نصرت سے پوری عالمی برادری کو کھنھوڑ دیا۔بے حس مسلم حکمرانوں کے چہرے سے منافقت کا نقاب نوچ لیا۔ معصوم بچوں کی آئیں۔ بلکتے بچے، آہ بکا کرتی عورتیں چیخ چیخ کر بزدل اور ڈرپوک مسلم افواج سے مدد کی اپیل کررہی ہیں۔
جو افواج ڈالر کے آگے بک چکی پیں انکی غیرت اور حمیت سو چکی ہے۔ انکا قبلہ و کعبہ واشنگٹن،اور لنڈن ہے۔ مسلم ممالک کی افواج غیر مسلم ممالک کے پیس مشن میں تو جاتے ہیں۔لیکن فلسطینیوں پر بربرئیت پر انکی طرف سے کوئی بیان بھی نا آنا اس چیز کی غمازی ہے کہ آرمی اور اس کا چیف ہیجڑوں کی فوج ہے۔ نا مردوں اور بزدلوں کی فوج ہے۔بیغیرتوں اور بے شرموں کی فوج ہے۔
انکے بچے ذبیح ہورہے ہیں۔ انکی عورتوں کو انکے سامنے بھونا جارہا ہے۔تاریخ انسانی کی درد ناک، ہولناک،وحشیانہ درندگی کو خاموش تماشائی بنے دیکھ رہے ہیں۔ایسی بیغرت فوج کا نا ہونا بہتر ہے۔ ایک پیارے دوست نے کیا خوب کہا ہے کہ ۔دنیا میں سب سے عظیم اور رودار فوج مسلم ممالک کی ہیں کبھی کسی غیر مسلم کو نہ مارا نہ اٹیک کیا نہ ڈفینس نہ کسی غیر مسلم ملک پر حملہ کیا۔
جب بھی مارا الحمداللہ اپنوں کو ہی مارا۔ ایسی فوج کے لئے کل اس سلام آباد میں شئہیر سیالوی نے چوڑیاں پیش کیں ۔ ان بے شرموں کو گھنگرو بھی پیش کرنے چاہئے۔ یہ ڈالروں ، مغرب اور امریکہ کے سامنے ناچنے والی رقاصائوں کی افواج ہیں ۔آخر میں وہی بزدلی اور شرمندگی کہ اے اللہ مظلوم فلسطینی بھائیوں کی مدد فرما۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here