اسرائیل، فلسطین کشیدگی سے اکتائے لوگ عبادتگاہوں کا رخ کرنے لگے

0
115

نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک میںفلسطینی اور اسرائیلی حامیوں کے درمیان تصادم بڑھنے سے لوگ آرام کی غرض سے کمیونٹی سینٹرز، عبادت گاہوں کا رخ کرنے لگے ہیں ، ویسٹبری اسلامک سینٹر آف لانگ آئی لینڈ کی بورڈ آف ٹرسٹیز کی چیئرمین ڈاکٹر اسما چودھری نے بتایا کہ اس وقت جب لوگ نماز ادا کرنا چاہتے ہیں سڑکوں پر ہنگامے اور احتجاج کی وجہ سے وہ گھروں میں محدود ہو کر رہ جاتے ہیں ۔عبادت گاہ کے رہنماؤں نے کہا کہ انہوں نے 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد حاضری میں اتنی تیزی نہیں دیکھی۔ ربی سوسی ماسکووٹز نے کہا کہ لوگ “ایسا محسوس کر رہے ہیں جیسے انہیں ابھی ایک رسمی طریقے سے یہودی کمیونٹی کا حصہ بننے کی ضرورت ہے۔اسرائیل کے اندر ہونے والے حملوں میں کچھ امریکیوں سمیت 1400 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ اس کے بعد، ربی نے کہا، جن لوگوں کو میں عام طور پر جمعہ کی رات نہیں دیکھتا ہوں وہ ہمارے ساتھ شامل ہو گئے۔ لانگ آئی لینڈ کے یہودی اور مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے انہوں نے خدمات میں حاضری میں واضح اضافہ دیکھا ہے۔لانگ آئی لینڈ کے اسلامک سینٹر میں بورڈ آف ٹرسٹیز کی شریک چیئر ڈاکٹر اسما چوہدری نے بتایا کہ ہماری پارکنگ کی جگہیں بھری ہوئی ہیں۔یہ وہ وقت ہے جب لوگ دعا کرنا چاہتے ہیں۔ جب وہ جماعت کی شکل میں نماز ادا کرنے کے لیے مسجد میں آتے ہیں تو انھیں سکون اور برادری کا احساس ملتا ہے، لانگ آئی لینڈ میں عبادت گاہوں اور مساجد کے رہنماؤں نے حماس کے حملے کے بعد سے زیادہ لوگوں کی خدمات میں شرکت کی اطلاع دی ہے اور اسرائیل نے اعلان جنگ اور غزہ پر مسلسل بمباری کے ساتھ جواب دیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here