امریکہ کو بڑے دہشتگرد حملوں کا سامناہے:ایف بی آئی

0
50

واشنگٹن( پاکستان نیوز) ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے خبردار کیا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے حملہ کے بعد امریکہ کو سب سے بڑے دہشت گردانہ حملوں کے خطرات کا سامنا ہے، انہوں نے سینیٹ کی جوڈیشنری کمیٹی کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ہر طرف سرخ روشنیاں چمک رہی ہیں، اس وقت امریکہ کو درپیش تھریٹ میٹرکس بلند ترین سطح پر ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکہ مختلف چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے اور خطرات دن بدن بڑھ رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کو حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ 17 اکتوبر سے اب تک امریکی اڈوں اور فوجیوں پر کم از کم 74 حملے ہو چکے ہیں۔ سرحد پر صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ ملک بھر میں یہودیوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت دن بدن بڑھ رہی ہے۔ میکسیکو سے امریکیوں پر حملے کے لیئے بڑے دہشت گرد ملک میں داخل ہو چکے ہیں۔تارکین وطن کراسنگ سے دہشت گردی کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اندرون ملک اور بیرون ملک پرتشدد انتہا پسند حماس کے حملوں سے متاثر ہو سکتے ہیں اور FBI ان ممکنہ حملوں کو روکنے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔ میری زندگی میں یہ پہلا موقع ہے کہ تمام خطرات ایک ہی سمت بڑھ رہے ہیں اور ان کو روکنے کے لیئے ہمیں چوبیس گھنٹے کام کرنا اور چْکنا رہنا ہو گا۔ امریکی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرسٹوفر رے ایک منصوبہ کے تحت خوف و ہراس پیدا کر کے اپنی بات منوانا چاہتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ غیر ملکی انٹیلی جنس سرویلنس ایکٹ کی دفعہ 702 سال کے آخر میں ختم ہونے والی ہے یہ امریکی حکومت کو بغیر کسی وارنٹ کے امریکہ سے باہر ہدف بنائے گئے غیر ملکیوں کے رابطے جمع کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ایف بی آئی ان اختیارات کو جاری رکھنے کے لیے نت نئے منصوبوں کے زریعے قانون سازوں کو ورغلا رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here