زندگی بلبلہ ہے پانی کا
کیا بھروسہ زندگانی کا
اب سے سالہا سال پہلے لکھا یہ شعر آج بھی انسانی زندگی کی بے تباتی کا بہت خوبصورت طریقے سے ذکر کرتا ہے۔ ہم جب بھی کوئی شعر پڑھتے ہیں اس کو سرسری طور پر پڑھ اور بھول گئے کہ شاعر کیا کہہ رہا ہے اگر ہم اپنی زندگی کو تھوڑا پرسکون بنالیں آنے والے وقت کی تیاری بہتر طریقے سے کریں تو یہی زندگی جو الہ نے ہمیں دی ہے ہم اس کا بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ان سب کے لئے تربیت کی ضرورت ہوتی ہے ایک ایسی تربیت جس میں نام ونمودنہ ہو حرص وحسد نہ ہو۔ وقت کی اہمیت ہو۔ کام کرنے کا جذبہ ہو اور سب سے بڑھ کر ایسا کام کرنے کا جذبہ ہو جس سے لوگ آپ سے محبت کریں اور اگر آپ کام کرتے ہوئے اس دنیا سے چلے بھی جائیں تو لوگ آپ کو محبت سے یاد کریں، دل سے قدر کریں، آپ کے لئے دعا کریں ،لوگ بہت کام کرتے ہیں بہت مشہور ہوتے ہیں۔ بہت بھاگ دوڑ کرتے ہیں کہ لوگ ان کو پہچانیں ان کے کام کی قدر کریں مگر جب اس بھاگ دوڑ کے نتیجے میں بیمار پڑتے ہیں۔ کوئی روگ اپنے پیچھے لگا لیتے ہیں تو کوئی بھی ان کی مدد کرنے والا نہیں ہوتا ،اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ ہزار جان پہچان والوں میں سے چند آتے ہیں اور فاتحہ کرکے چلے جاتے ہیں۔ سوائے گھر والوں بیوی ،بچے ،بہن ،بھائی کے دل سے دعا کرنے والا کوئی بھی نہیں ہوتا۔ اس لئے کہ ان ہزار جاننے والوں میں سے بے شمار لوگ صرف صحت مند مشہور آدمی کے دوست ہوتے ہیں۔ بیمار آدمی یا اس دنیا سے چلے جانے والے آدمی سے ان کو کوئی مطلب نہیں ہوتا۔ انکو وہ صرف اس آدمی سے دوستی اپنے فائدے کے لئے کرتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔ اس لئے وہ اس کے دن پھرتے ہی غائب ہوجاتے ہیں جب کوئی اس دنیا سے چلا ہی گیا تو پھر کیا کرنا ہے اس کے لئے دعا کرکے یا اسے یاد کرکے یہ تو وہ لوگ ہیں جن کو ہم خود غرض کہتے ہیں۔ موقعہ پرست کہتے ہیں اور ذرا زیادہ گہرائی میں جائیں تو بے ایمان کہتے ہیں یعنی ان کے اندر ایمانداری والی کوئی چیز نہیں ہے ورنہ تو وہ اس شخص کے احسانات کا اتنا تو بدلہ دیتے کہ اس کے لئے دعا ہی کرلیتے۔ دوسری جانب وہ لوگ ہیں جن کے اندر محبت ہے، پاسداری ہے، احسان کا بدلہ احسان سے چکاتے ہیں۔ دوست کی بیماری کی خبر ان کو بے چین کر دیتی ہے۔ اس کی موت انہیں غمزدہ کردیتی ہے۔ دل سے دعا کرتے ہیں۔ لواحقین کی خبرگیری کرتے ہیں یہی سچے دوست ہیں اور پوری دنیا میں بے شمار دوستی کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کو بھی ان ہی چند دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ چند ہی ہوتے ہیں جو ان کا ساتھ دیتے ہیں۔ اور ان کے اس دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی ان کے لئے دل سے دعا کرتے ہیں۔ ان کو یاد کرتے ہیں اور زندگی کے ہنگامے میں بہت جلد انہیں فراموش نہیں کردیتے، ہم سب کو چاہئے ہم کہیں بھی ہوں کس مقام پر بھی ہوں ہمیشہ اچھے کام کرنے اور ایمان داری سے زندگی گزارنے والوں کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ زندگی تو پانی کے بلبلے کی طرح ہے جہاں اس کے لئے اور تیاریاں کرنی ہیں۔ اچھے نیک دوست بنانے کی بھی کوشش کریں جن کی دعا درجات میں اضافے کا باعث ہو۔
٭٭٭٭ا