بائیڈن عرب مسلم کمیونٹی کی حمایت کھو بیٹھے

0
15

واشنگٹن /نیویارک (پاکستان نیوز) اسرائیل کی مالی امداد ، ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی اور اقوام متحدہ میں غزہ میں قیام امن کی قراردادوں کو ویٹو کرنے پرامریکہ میں عرب مسلم کمیونٹی ، مسلم تنظیموں نے ڈیموکریٹس اور بائیڈن کو مسترد کرتے ہوئے ان کیخلاف ”ابنڈن بائیڈن” مہم کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت مسلم ووٹرز کو ڈیموکریٹس کی حمایت اور بائیڈن کو سپورٹ کرنے سے روکا جا رہا ہے ، ”ابنڈن بائیڈن” مہم سوشل میڈیا پر بھی زوروں سے جاری ہے جس میں مسلم ووٹرز کی رہنمائی کی جا رہی ہے ، امریکہ میں عرب،مسلم کمیونٹی کے ساتھ مسلم ممالک نے بھی صدر بائیڈن کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے ، برازیلی صدر کا کہنا ہے کہ ہٹلر نے جو سلوک یہودیوں کے ساتھ کیا تھا ، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو وہی سلوک اب فلسطینیوں کے ساتھ کر رہے ہیں ، فلسطین میں شہدا کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، فلسطین اسرائیل جنگ کے بعد عرب، مسلم کمیونٹی میں بائیڈن کی حمایت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ، مشی گن میں ترقی پسند گروپس اور عرب امریکی نچلی سطح کی تنظیمیں صدر بائیڈن کی طرف سے اسرائیل حماس جنگ سے نمٹنے کے لیے اس ماہ کے آخر میں میدان جنگ کی ریاست کے پرائمری سے قبل بیلٹ باکس میں اپنا احتجاج کر رہی ہیں۔27 فروری کو بائیڈن کو ووٹ دینے سے ڈیموکریٹس کو دور کرنے کے لئے ایک ٹھوس کوشش جاری ہے جسے Abandon Biden کا نام دیا گیا جس میں ووٹرز کو بائیڈن یا سابق صدر ٹرمپ سے اس معاملے میں وابستگی نہ کرنے کا کہا گیا۔یہ کوشش اسرائیلـحماس جنگ سکے آغاز کے بعد سے عرب امریکیوں کی جانب سے وائٹ ہاؤس کی طرف محسوس کیے جانے والے گہرے غصے کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں بائیڈن اسرائیل کی حمایت میں ثابت قدم رہے ہیں حالانکہ جنگ میں اس کے بیان کردہ اہداف پر اپنے وزیر اعظم سے تیزی سے اختلاف کیا جا رہا ہے اور طویل مدتی جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔یہ بائیڈن کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے ، جو نومبر میں دوبارہ انتخاب جیتنا چاہتے ہیں تو ووٹرز کے کسی اتحاد کو کھونے کا متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔”ابنڈن بائیڈن” نیشنل کولیشن کے رکن حسن عبدالسلام نے کہا کہ کوئی بھی موت کی پالیسی کو برداشت نہیں کر سکتا جو اتنی دیر تک جاری رہے، لوگوں کو حساب دینا ہو گا۔انہیں پارٹی اور ملک کے لیے صحیح کام کرنا ہے اور اسے جلد از جلد عہدہ چھوڑ دینا چاہئے، ”ابنڈن بائیڈن” تحریک کا مرکز جنگ کے میدان کی ریاستوں جیسے مشی گن، مینیسوٹا، وسکونسن، پنسلوانیا، ایریزونا، جارجیا اور فلوریڈا میں پرائمری میں بائیڈن کے ووٹوں کو روکنے پر مرکوز ہے تاکہ فلسطین کے حامی امریکیوں کو بیلٹ باکس کے ذریعے احتجاج کرنے کے لیے بااختیار بنایا جا سکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here