2024 کا سفر نامہ!!!

0
9
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

ہمارے گائوں سندرال میں اہل سنت کی گیارہ اور اہل تشیع کی تین مساجد ہیں۔جنازہ گاہ اور قبرستان مشترک ہے۔ نمازوں کے اوقات میں مسجدوں میں بڑی رونق دیکھی جاتی ہیں۔امام بارگاہ حسینہ میں شیعہ اور سنی حضرات مجالس میں شریک ہوتے ہیں۔اس گاں کی اکثریت اعوان برادری پر مشتمل ہے۔ ان کا شجرہ نسب علمدار کربلا سرکار غازی عباس ع سے جا ملتا ہے۔ ہمارا گاوں سندرال سندل خان کے نام پر بنایا گیا جو ہمارے جد اعلی تھے ۔ جن کا تعلق چانبل ضلع خوشاب سے تھا۔ وہ اور ان کے دونوں بیٹے جمال دین اور بدر دین چانبل میں دفن ہیں ۔ ان قبریں بھی موجود ہیں اور کتبے بھی نصب ہیں۔چانبل بہت صحت افزا مقام ہے جو وادی سون سکیسر سے اوپر واقع ہے۔یہاں کی تمام آبادی تقریبا اعوانوں پر مشتمل ہے پاکستان بھر میں جتنے اعوان ہیں وہ سب محمد عون قطب شاہ کی اولاد ہیں۔ جو کاظمین کے مجاور تھے۔وہ تبلیغ کے لئے بر صغیر تشریف لائے تھے وہ خود واپس کاظمین چلے گئے تھے اور وہیں دفن ہیں ۔ ان کی قبر پر کتبہ موجود ہے۔پاکستان بھر میں اعوانوں کی تعداد اتنی ہے جتنی چھوٹے صوبوں کی ہوتی ہے۔ہمارے گاں سندرال کے سادات، اعوان اور دیگر قومیتیں خوش اخلاق،خوش مزاج اور ہمدرد طبیعت واقع ہوئی ہیں۔یہاں کے سادات کرام شیرازی اور بخاری فیملی سے تعلق رکھتے ہیں،شیرازی کوٹلہ و شدھرامہ اور بخاری اٹک سے بغرض تبلیغ آئے اور انہوں نے کثیر تعداد میں غیر مسلموں کو مسلمان بنایا۔ہمارے گاں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے ہائر سکینڈری اسکولز قائم ہیں ایک بی ایچ یو ہسپتال بھی موجود ہے اور یونین کونسل کا دفتر بھی یہیں ہے۔ اکثر لوگ زراعت پیشہ سے وابستہ ہیں، فوج ،سول اور پولیس اداروں میں بھی بہت سارے لوگ متعین ہیں۔اس بار مختصر سفر میں لاہور، فیصل آباد، روالپنڈی،شاہ پور،چکوال، پنڈ دادنخان،جھامرہ اور کراچی کا سفر کیا۔ہمارے ہم وطن بہت ہی محبت والے ہیں ، ایثار کا پیکر ہیں۔ رشتوں کا لحاظ و پاس رکھتے ہیں۔ رواداری اور واضع دارے کے شہنشاہ ہیں۔ جب انسان مساجد سے مختلف مساجد سے اذانوں کی آوازیں سنتا ہے تو دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here