واشنگٹن(پاکستان نیوز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کو یو این کی مکمل رکنیت دینے کے حوالے سے قرار داد منظور کرلی اور سلامتی کونسل سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ قرار داد کے حق میں 143اور مخالفت میں 9 ووٹ آئے۔ 25ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ فلسطینی ریاست یو این رکنیت حاصل کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ اسرائیل نے قرار داد کو مسترد کردیا۔ 18اپریل کو سلامتی کونسل نے رکنیت دینے کی حمایت میں قرارداد منظور کی تاہم اسے امریکہ نے ویٹو کردیا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ووٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطین مکمل رکنیت کا مستحق ہے۔جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیل کے خلاف نئے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔ قاھرہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے۔ اسرائیل نے معاہدے کی شقوں پر اعتراضات برقرار رکھے اور ان تجاویز کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اسی دوران اسرائیل نے رفح میں حملے تیز کردئیے۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی رفح میں بھی حملے کئے۔ اسرائیلی ٹینکوں نے رفح کے مشرقی اور مغربی حصوں کو تقسیم کرنے والی مرکزی سڑک پر قبضہ کر لیا۔ اسرائیلی افواج، حماس اور اسلامی جہاد کے جنگجوئوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔ مزید 4 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔ انروا نے کہا ہے کہ رفح سے ایک لاکھ دس ہزار فلسطینی سلامتی کی تلاش میں نقل مکانی کر گئے ہیں۔ رفح کراسنگ بدستور بند ہے۔ قطری نشریاتی ادارے کے مطابق آئرلینڈ اور سپین اور ناروے سمیت یورپی یونین کے مختلف ممالک 21 مئی کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ امریکا کی جانب سے ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کی دھمکی پر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم تنہا کھڑے رہیں گے اور کم وسائل میں بھی لڑیں گے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کے بعد انروا نے اپنا ہیڈ کوارٹرز بند کردیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے باوجود مستقبل قریب میں 26ارب ڈالرز کا امریکی اسلحہ اسرائیل کو فراہم کیا جائے گا۔ ترکیہ کے وزیر تجارت عمر بولات نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی پابندیوں میں نرمی کے اسرائیلی دعوے درست نہیں ہیں۔ مس اسرائیل نوا کوچوا کو ہاتھ میں پوسٹر پکڑے نیو یارک کی سڑکوں پر فلسطین کے حامیوں کے درمیان نکلنا مہنگا پڑ گیا۔ لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔