بھارت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کے ڈرائیور کو جاسوسی کی پیشکش کا انکشاف
بھارت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کے ڈرائیور کو جاسوسی کی پیشکش کا انکشاف
شیئرٹویٹ
بلال غوری جمعرات 8 اگست 2019
شیئرٹویٹشیئرای میلتبصرےمزید شیئر
ٹرین ڈرایئور کو پاکستان ملٹری ٹرینوں کی آمدروفت پر نظر رکھنے کیلیے کہا گیا، ذرائع – فوٹو: بلال غوری
لاہور: سمجھوتہ ایکسپریس کے ڈرائیور وگارڈز کو بھارتی اداروں کی جانب سے ہراساں کرنے پر ڈرائیور و دیگر عملہ نے ٹرین بھارت لے جانے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس لاہور اسٹیشن سے سوا گھنٹہ کی تاخیر سے روانہ ہوکر واہگہ اسٹیشن 6 گھنٹے تک کھڑی رہی، اور واہگہ ریلوے اسٹیشن سے 7 گھنٹوں کی تاخیر سے بھارت کے ’اٹاری‘ریلوے سٹیشن کے لیے روانہ ہوئی، ٹرین سے 109 مسافر گئے جب کہ ٹرین کے ساتھ 11 مسافر بوگیاں اور 10 مال بردار بوگیاں بھی لگائی گئی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹرین ڈرائیور عرفان اور ٹرین گارڈز جاوید اور مشتاق کو بھارتی اداروں کی جانب سے گزشتہ ہفتے ہراساں کیا گیا تھا جس پر ٹرین ڈرائیور اور ٹرین گارڈز نے اپنے پاسپورٹس ریلوے حکام کو ٹرین چلنے سے ایک روز قبل ہی واپس کرتے ہوئے ٹرین کے ساتھ جانے سے انکار کردیا تھا۔ بھارتی اداروں کی جانب سے ٹرین ڈرائیور عرفان کو ’اٹاری‘ ریلوے اسٹیشن پلیٹ فارم پر واقع ایک کمرے میں لے جاکر ان کے لئے کام کرنے اور پاکستانی موبائل فون سمز، انگلش اخبار اور ملٹری ٹرینوں کی آمدورفت کے متعلق بتانے کے بارے میں کہا تھا جس پر انہوں نے انکار کردیا تھا۔
بھارتی اداروں کے کہنے کے مطابق پاکستان کے خلاف کام نہ کرنے پر ٹرین ڈرائیور عرفان کا بھارتی اداروں کے افسران کے ساتھ ’اٹاری‘ ریلوے اسٹیشن پر لڑائی جھگڑا بھی ہوا تھا جب کہ بات نہ ماننے پر ایس ایچ ریلوے اٹاری اسٹیشن نے ٹرین ڈرائیور عرفان کو دھمکی بھی دی تھی کہ آئندہ جب تم سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین لیکر اٹاری ریلوے سٹیشن آو گے تو تم کو ایسے کیس میں پھنساوں گا کہ تم واپس پاکستان نہیں جا سکوں گے جس کی وجہ سے سمجھوتہ ٹرین کے ڈرائیور عرفان اور گارڈز نے جانے سے انکار کردیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدہ کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین 6 ماہ پاکستانی بوگیوں کے ساتھ چلتی ہے اور 6 ماہ بھارتی بوگیوں کے ساتھ چلتی ہے اور ان دنوں مسافر بوگیاں بھارتی ریک کے ساتھ چل رہی ہے۔
دوسری جانب سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین مسافروں کو لیکر اٹاری ریلوے اسٹیشن سے واہگہ اسٹیشن پہنچ گی، جس کے بعد واہگہ سٹیشن پر مسافروں کی امیگریشن کی گئی جب کہ سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کو انڈین ریلوے کا ڈرائیور واہگہ اسٹیشن لے کر آیا، واہگہ سے لاہور اسٹیشن تک پاکستان ریلوے کا ڈرائیور سمجھوتہ ٹرین کو لیکر جائے گا۔