2020الیکشن :مردم شماری میں بڑی غلطیوں کا انکشاف

0
104

واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)ادارہ مردم شماری کی جانب سے 2020 کے دوران متعدد ریاستوں میں شہریوں کی گنتی میں غلطیوں کے اعتراف کے بعد اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ 2024 میں بھی ادارہ شماریات کی غلطیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، 2024 کے انتخابات کو امریکہ کی تاریخ کے اہم ترین الیکشن قرار دیا جا رہا ہے ، 2020 کے دوران ڈیلاویئر، رہوڈ آئی لینڈ، مینیسوٹا، نیویارک اور میساچوسٹس ان چھ ریاستوں میں شامل ہیں جنھوں نے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کو ووٹ دیا۔ کم گنتی والی ریاستیں ٹیکساس، الینوائے، فلوریڈا، مسیسیپی، ٹینیسی اور آرکنساس تھیں، ان چھ میں سے پانچ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا۔ 2020 کی مردم شماری نے ریاستوں میں تقسیم کی گئی کانگریس کی نشستوں میں اہم تبدیلیاں کیں۔ ٹیکساس نے کانگریس کی دو نشستیں حاصل کیں، جبکہ شمالی کیرولینا، فلوریڈا، مونٹانا، کولوراڈو اور اوریگون نے ایک ایک نشست حاصل کی۔ نیو یارک، پنسلوانیا، ویسٹ ورجینیا، اوہائیو، مشی گن، الینوائے اور کیلیفورنیا میں سے ہر ایک کانگریس میں ایک ایک سیٹ ہار گئی۔ الینوائے کی نشست نہ ہارنے کی ممکنہ رعایت کے ساتھ، درست گنتی کے ممکنہ اثرات سے سرخ ریاستوں کو بہت زیادہ مدد ملے گی۔ سیدھے الفاظ میں، نظر ثانی شدہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ (زیادہ تر) سرخ ریاستوں میں باقی ملک کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ تیزی سے آبادی میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر (زیادہ تر) نیلی ریاستوں کے مقابلے۔ یہ مکمل طور پر ممکن ہے کہ کم گنتی والی ریاستوں نے کانگریس میں کم از کم ایک سیٹ حاصل کی ہو، جب کہ زیادہ گنتی والی ریاستوں میں کم از کم ایک سیٹ ہار گئی ہو۔اس خرابی کے نتیجے میں نیویارک میں 600,000 سے زیادہ رہائشیوں کی گنتی ہوئی اور اتنی ہی ٹیکساس میں کم گنتی ہوئی۔ پچھلے سال، میڈیا کوریج نے افسوس کا اظہار کیا کہ نیویارک نے 89 رہائشی کم ہونے کی وجہ سے کانگریس کے رکن کو کھو دیا۔ اگر ریاستوں کو پچھلے سال کے اندر حقیقی اعداد و شمار کا پتہ چل جاتا تو غلط گنتی والی ریاستوں کے لیے دوبارہ تقسیم کا عمل بہت مختلف ہوتا۔ نہ صرف فی ریاست سیٹوں کی تعداد متاثر ہوتی ہے بلکہ ضلع لائنیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وسط مدتی یا 2024 کے صدارتی انتخابات میں اس غلطی کو بروقت درست کیا جا سکتا ہے؟ سپریم کورٹ نے اس بات پر غور کیا کہ آیا 1999 میں نظرثانی شدہ، زیادہ درست نمبروں کو دوبارہ تقسیم کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ طے کیا کہ کانگریس کی نشستوں کی گنتی میں اس طرح کے اختلافات پر غور نہیں کیا جا سکتا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here