نیویارک (پاکستان نیوز) حکومت کی جانب سے نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کے خلاف جرائم کے مزید شواہد سامنے لائے گئے ہیں ، عدالت میں میئر ایرک ایڈمز کی قانونی ٹیم نے استغاثہ سے درخواست کی تھی کہ وہ میئر کیخلاف الزامات کو ثانت کرنے کے لیے مزید دستاویزات سامنے لے کر آئے ، مین ہٹن کے اٹارنی دفتر میں استغاثہ کی طرف سے دائر کی گئی عدالتی دستاویزات میں مبینہ نئے جرائم کا انکشاف پیر کو ہوا۔ یہ ایڈمز کی قانونی ٹیم کی جانب سے حکومت سے ان کے الزامات کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے کی درخواست کا جواب ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایڈمز کے طرز عمل میں ملوث اضافی افراد کی نشاندہی کی اور ایڈمز کے اضافی مجرمانہ طرز عمل کو بے نقاب کرنا جاری رکھا ہے،فائلنگ میں ممکنہ نئی مجرمانہ سرگرمی کی وضاحت نہیں کی گئی ہے لیکن استغاثہ نے اس بات کا ذکر کیا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایڈمز اور “اس کے اتحادیوں” نے عدالتی دستاویزات کے مطابق، ممکنہ گواہوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔ایڈمز کے وکیل ایلکس سپیرو نے کہا کہ فائلنگ صرف توجہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔ایڈمز پر ستمبر میں رشوت خوری، ایک غیر ملکی شہری کی طرف سے تعاون کی درخواست اور وائر فراڈ کے الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ یہ الزامات ان کی 2021 کی میئر انتخابی مہم کی وفاقی تحقیقات سے نکلے ہیں۔ پراسیکیوٹرز کے مطابق، بروکلین بورو کے صدر کے طور پر اپنے وقت کے اوائل میں ہی غیر قانونی مہم کے عطیات، اور جان بوجھ کر ترک حکومت کے اہلکاروں سے رقم طلب کرنا اور قبول کرنا میئر کے جرم میں شامل ہے۔