قارئین وطن! میں خیر سے اپنے آبائی وطن پاکستان سے واپس اپنے آڈوپٹڈ وطن امریکہ پہنچ گیا ہوں آٹھ ہفتوں کے بعد نا چاہتے ہوئے بھی کالم درج کر رہا ہوں تاکہ اپنے قارئین کو بتا سکوں کے میں نے آٹھ ہفتے کالم کیوں نہیں لکھا ،اس کی وجہ کہ میں ڈر پوک ہوں کہ شاید جرنل عاصم منیر اور شریفوں کی مار سہہ لیتا لیکن ان درندوں کے ہاتھوں اپنی بہنوں، بیٹیوں اور ان کے معصوم بچوں کے ساتھ ہونے والی بربریت نہ دیکھ سکتا ،میں نے ایوبی آمریت کا دور بھی دیکھا جب پولیس میرے باپ کو پکڑنے آئی لیکن میرا اللہ جانتا ہے کہ انہوں نے ہمارے گھر کی عورتوں کے ساتھ کوئی بدسلوکی کا مظاہرہ نہیں کیا اب تو یہ ظالم درندے سیدھا ہماری ماں بہنوں پر ہاتھ ڈالتے ہیں جی ہاں میں ڈر پوک ہو گیاں ہوں-میری بڑی بھابھی مسز بلقیس صادق چوہدری نے میری زوجہ سے پوچھا کہ کیا بات ہے کہ بھائی آج کل کالم نہیں لکھ رہے کیا وہ ڈر گئے ہیں جی بھابھی میں ڈر گیا ہوں اپنی ماں بہنوں کی عزت کے لئے میں اپنے نتاواں اور لاچار جسم پر تو ظلم سہہ سکتا ہوں لیکن اپنی بہنوں اور بچیوں پر ظلم ہوتا نہیں دیکھ سکتا زندگی میں پہلی بار ہفتہ پاکستان میں قیام کے دوران ہر لمحہ اپنے آپ کو خوف و ہراس کی چادر میں لپٹا پایا بلکہ ہر مرد و زن کو اسی حالت میں پایا !
بیڑیاں آج بھی پہنے ہوئے ہیں اسیرانِ وطن
ناصر فرق اتنا ہے کہ زنجیر میں جھنکار نہیں
قارئین وطن! میرے غریب خانے کو منور کرنے بہت سے احباب تشریف لاتے تاکہ میری سیاسی تنہائی کو کم کیا جائے ان آٹھ ہفتوں کے قیام کے دوران سب سے بڑی مہربانی راشد لودھی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ اور ان کی ایسوسی ایٹ ایڈوکیٹ ردا ہمایوں نے پاکستان کے چی گویرا آصف بٹ ایڈوکیٹ آف سیالکوٹ مشہور زمانہ الذلفقار طیارہ کیس کے لیڈر سے ملاقات کا شرف بخشا ایسے سچھے اور کھرے فریڈم فائیٹر سے عمران خان کی تعریفیں سن کر کے کس جوانمردی کے ساتھ وہ جرنل عاصم اور شریفی معافیاں کی قید کاٹ رہا ہے کہ سنگلاخ چٹانیں بھی اس کی قید کے سامنے شرمندہ ہیں پھر خود آصف بٹ صاحب کی ضیائی جبر سے بھر پور زندگی خود ہم جیسے بونے سیاسی کارکنوں کے لئے ایک مثال ہے وہ اپنی داستاں سنا رہے تھے اور میں یہی سوچے جا رہا تھا کہ ایسی چنگاری بھی یارب اپنی خاکستر میں تھی ایسے لوگوں سے تاریخ زندہ رہتی ہے واہ بٹ صاحب سلامت رہیں ،قارئین! میں اپنی کمزوری پر شرمندہ ہوں اور اب دل نہیں کرتا کہ کالم درج کروں کہ میں اپنا مافیا ضمیر اس طریقے سے بیان نہیں کر سکوں گا کہ لوگ کہیں گے کہ جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق بلند کرتے تو بات تھی آزاد فضا میں تو چوہا بھی بلی کے سامنے شیر ہوتا ہے – بس میری دعا ہے کہ اے میرے اللہ پاکستان کو محفوظ فرما اور کروڑ بھیڑ بکریوں کو ڈر کے خوف سے نکال اور ہمیں ایک زندہ قوم بنا آمین ۔
٭٭٭