نئی جنگوں کے آثار !!!

0
4

20جنوری2025ء کوصدر ٹرمپ نے دوسری بات اقتدار سنبھالتے ہی تقریباً200کے قریب صدارتی آڈرز پر دستخط کردیئے ہیں جن میں78سابق صدر جوبائیڈن کے آڈرز کنسل کردیئے۔ اس سے پہلے میں نے امریکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ آنے والا صدر جانے والے صدر کے آڈرز ہی کنسل کردے۔ دراصل صدر ٹرمپ ایک بزنس مین ہیں کوئی روایتی سیاست دان نہیں اور ٹرمپ کا کردار بھی کوئی مثالی کردار نہیں رہا اُن پر بہت سے کیس ہیں اور سزائیں بھی ہوچکی ہیں۔ جو فی حال صدر بننے سے شاید چار سال تک سزائوں سے بچے رہیں گے مگر چار سال بعد کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اس سے پہلے الیکشن میں جب ٹرمپ صدر جوبائیڈن سے الیکشن ہار گئے تھے تو اُس نے پاکستانی سیاست دانوں کی طرح الیکشن کے نتائج ماننے سے انکار کردیا تھا اور الزام لگایا کہ روس نے بائیڈن کو الیکشن جتوانے میں مدد کی اور ٹرمپ نے پورے مُلک سے اپنے حامیوں کو وائٹ ہائوس کیپٹل ہل میں احتجاج کی کال دی اور یوں اُس کے حامیوں نے کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا اور وائٹ ہائوس میں گھس کر توڑ پوڑ شروع کردی۔ جو میرے خیال میں امریکی تاریخ میں پہلی بار ہوا۔ حکومت کو نیشنل گارڈ بُلا کر ٹرمپ کے حامیوں سے وائٹ ہائوس خالی کرانا پڑا۔ ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں کو گرفتار کرلیاگیا اور عدالتوں سے سزائیں بھی ہوگئیں۔ آج صدر ٹرمپ کے 200میں سے سب سے پہلا آرڈر بھی یہی تھا کہ اُس کے اپنے حامیوں کی سزائیں معاف کرکے اُن کو رہا کروا دیا۔ مجھے یوں لگا جیسے امریکہ پر بھی پاکستانی سیاست کے اثرات پڑنے شروع ہوگئے ہیں۔ دوسرا بڑا آرڈر غیر قانونی تارکین وطن کی امریکہ سے بے دخلی کا فوری آرڈر ہے۔ امریکہ کے ہمسائے مُلک میکسیکو کے بارڈر پر ایمرجنسی لگا دی گئی ہے۔ کیونکہ زیادہ تر لوگ میکسیکو کے باڈر کے ذریعے ہی امریکہ میں داخل ہوتے ہیں۔ میکسیکو ایک غریب امریکہ کا ہمسائیہ مُلک ہے۔ وہاں سے غریب لوگ امریکہ آکر محنت مزدوری کرتے ہیں۔ سب سے سستے اور محنت کش لوگ ہیں۔ ابھی خبریں آرہی ہیں کہ ان لوگوں نے ٹرمپ کے اس آرڈر کے خلاف مظاہرے شروع کردیئے ہیں۔ تیسرابڑا آرڈر جو امریکی تاریخ میں صدیوں پرُانا قانون ہے کہ جو بچہ امریکہ میں پیدا ہوگا وہ بائی برتھ امریکن سیٹزن ہوگا۔ ٹرمپ نے اس قانون کو بھی بدلنے کی کوشش کی ہے۔ دیکھتے ہیں کہ آرڈر کا کیا بنتا ہے کیونکہ ٹرمپ کے اس آرڈر کو بیس سے پچیس ریاستوں میں سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ چوتھا آرڈر ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر25%ٹیرف یا ٹیکس درآمدات پر لگانے کا اعلان کردیا ہے۔ پانچواں آرڈر اقوام متحدہ کی تنظیمWHOورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے امریکہ کو نکال لینے کا اعلان ہے۔ چھٹا آرڈر گلوبل کلائمنٹ سے بھی امریکہ کو نکال لیا ہے۔7ٹرمپ نے ٹک ٹاک میں50فیصد حصہ خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ وہ الیکشن میں ٹک ٹاک کے خلاف تھے۔ ایک دن ٹک ٹاک امریکہ میں بند بھی رہی اور پھر یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ اپنی پہلی ٹرم میں بھی ٹرمپ نے ٹک ٹاک بند کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔ آٹھواں آرڈر پانامہ کینال پر دوبارہ قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ نواں آرڈر خلیج میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکہ کا نام دینا چاہتاہے۔ ٹرمپ اسرائیل اور غزہ جنگ بندی کا کریڈٹ لے رہا ہے۔ سعودی عرب پر اسرائیل کو تسلیم کرانے پر زور دے رہا ہے۔ روس اور یوکرائن جنگ بندی کے لیے روس پر دبائو کہ اگر روس ٹیبل پر نہیں آتا تو اس پر پابندیاں لگا دوں گا۔ افغانستان سے اپنے چھوڑے ہوئے فوجی سازوسامان کی واپسی کا مطالبہ ورنہ مالی امداد بند کردوں گا۔ امریکہ میں اب صرف دو جینڈر میل اور فی میل ہی ہوں گے۔شی میل اور لسبین جو پہلے یہاں آپس میں شادیاں کرتے تھے اب غیر قانونی تصور ہوں گے۔ کینیڈا کو امریکہ میں ضم کرنے کی حسرت امریکی نقشہ میں کینیڈا شامل کرکے دکھایا گیا ہے۔ ٹرمپ کے ان خیالات سے امریکہ کی ہمسایوں سے جنگ کی بُو آرہی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here