غزہ /تل ابیب (پاکستان نیوز) فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں مزید شدت آگئی، دونوں اطراف سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے ، فلسطینی حکومت نے اسرائیل کی جانب سے فاسفورس بم استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے جنگ کے دوران اب تک فلسطینیوں کی اموات کی تعداد 1200 سے تجاوز کر گئی ہے ، ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ، اسرائیلی حکومت اور امریکہ کی جانب سے حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ پر قبضے کا پلان بنا چکا ہے ، امریکہ کی جانب سے بحری بیڑا سمندر کے راستے غزہ کے قریب پہنچ چکا ہے جوکہ کسی بھی وقت حملہ آور ہو سکتا ہے ، اسرائیلی فضائیہ اور بحریہ کی بمباری کے بعد اسرائیل نے غزہ میں زمینی آپریشن کی دھمکی دیتے ہوئے 3 لاکھ ریزرو فوجی غزہ کی سرحد پر بھیج دیے جبکہ اسلحے سے بھرا ہوا امریکی طیارہ بھی اسرائیل پہنچ گیا، اسرائیلی بمباری سے اسلامک یونیورسٹی کے کچھ بلاکس، رہائشی عمارتیں اور بازار ملبے کا ڈھیر بن گئے، غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد 2 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ ہوگئی، واحد پاور سٹیشن کے کام بند کردینے کے بعد غزہ میں بجلی کی فراہمی بھی منقطع ہوگئی،القسام بریگیڈ کے سربراہ کے گھرپر اسرائیلی حملے میں سپریم کمانڈر محمد الضیف کے والد، بھائی، بھتیجے اور پوتی شہید ہوگئے۔حماس کے حملوں کے بعد غزہ پر اسرائیلی بمباری تیز ہوگئی ہے اور ہزاروں ٹن بارود محصور غزہ پر گرایا گیا ہے، اسرائیل کی جانب سے بجلی، پانی اور ایندھن بھی بند کردیا گیا ہے جس کے بعد سے غزہ میں انسانی بحران سر اٹھا رہا ہے، اسرائیل نے رہائشی عمارتوں، مساجد، دکانوں، فیکٹریوں اور ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کے علاقوں پر ممنوعہ فاسفورس بم استعمال کر رہا ہے۔دوسری جانب عرب وزرائے خارجہ نے غزہ میں کشیدگی اور بگڑتی صورتحال کاجائزہ لیا اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ جنگ جاری رہنے کی صورت میں انسانی مسائل اور المناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لہٰذا عالمی برادری جنگ بند کرانے اور خطیکو خطرے سے بچانیکے لیے فوری اقدامات کرے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اسرائیل فلسطین تنازع پراتوار کو بندکمرے میں اجلاس ہوا تھا جس دوران اراکین کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔دوسری جانب لبنانی میڈیا نے امریکہ کی جانب سے حماس کے ہاتھوں 40 اسرائیلی بچوں کو ذبح کرنیکی خبر کو پروپیگنڈا قرار دے دیا۔ اسرائیلی شہروں پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کرگئی، اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حماس کی کارروائیوں کے دوران گزشتہ 5 روزمیں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کر گئی جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔حماس کے حملوں میں 22 امریکی شہریوں اور 188 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کردی گئی ہے، اسرائیل فلسطین تنازع کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعے کو ہوگا جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔برازیل کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کی حیثیت سے برازیل نے غزہ کی پٹی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اجلاس طلب کیا ہے۔برازیل کے وزیر خارجہ ماؤرو ویرا نے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک جانے کے لیے ایشیا کا دورے میں تبدیلی کی۔برازیل کے صدر لوئیز اناسیو ڈی سلوا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی بچوں کو یرغمال نہیں بنایا جانا چاہئے۔صدر نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی بچوں اور ان کی ماؤں پر بمباری بند کرے تاکہ وہ مصر کے راستے غزہ چھوڑ سکیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جنگ کے جنون میں کم از کم انسانیت برقرار رہنی چاہئے۔