اوورسیز میں عمران خان کی مقبولیت میں کمی کی منصوبہ بندی شروع

0
179

نیویارک (پاکستان نیوز) اسٹیبلشمنٹ نے کمال مہارت سے ایک نئی منصوبہ بندی کے تحت اوورسیز میں عمران خان کی مقبولیت کو کم کرنے اور وہاں کی بزنس کمیونٹی کو اپنی طرف راغب کرنے کی مہم شروع کر دی ہے جس کے لیے معروف صحافی اور اینکرپرسن سہیل وڑائچ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ، سہیل وڑائچ جو ان دنوں امریکہ اور کینیڈا کے دورے پر ہیں اسٹیبلشمنٹ کا پیکج جیب میں لیے پھر رہے ہیں، انھوں نے مختلف تاجروں اور عمران خان کے حمایتوں کو دانہ ڈالنا شروع کر دیا ہے کہ عمران خان کو چھوڑ کر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کریں اور اگر ایسا نہیں کریں گے تو پاکستان میں ان کے اہل و عیال اور رشتہ داروں کو قیمت چکانا پڑے گی، معتبرذرائع نے بتایا کہ جنگ گروپ سے وابستہ اور نواز لیگ کے چہتے سہیل وڑائچ کو ایک خاص مقصد کے لیے امریکہ اور کینیڈا بھیجا گیا ہے، سہیل وڑائچ کی معاونت کے لیے تحریک انصاف کے رہنما منیر احمد خان بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ تحریک انصاف کی کاروباری شخصیات سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں اور انہیں اسٹیبلشمنٹ کے عزائم اور ان کی مستقبل کی پالیسیوں کے بارے آگاہ کر رہے ہیں۔ انہیں اپنے مقصد میں اْس وقت سب سے بڑی کامیابی ملی جب انہوں نے ہیوسٹن میں عمران خان کی حمایت میں لابنگ کرنے والے ممتاز ڈیموکریٹک بزنس مین طاہر جاوید سے ملاقات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کی آفر انہیں پہنچائی کہ اگر وہ عمران خان کے حق میں لابنگ کرنے اسے باز آجائیں تو انہیں سرمایہ کاری کا وزیر بنا دیا جائے گا اس پْرکشش آفر کو غنیمت جانتے ہوئے طاہر جاوید نے فوراً حامی بھر لی اور وہ سہیل وڑائچ کا پروانہ لیکر اگلی ہی فلائیٹ سے اسلام آباد پہنچ گئے جس پر ان کو فوری انعام سے نوازا گیا اور وزیر اعظم کے دفتر کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستانی تاجر محمد طاہر جاوید کو سرمایہ کاری کا قلمدان سونپا گیا ہے اور وہ فوری طور پر کابینہ میں شامل ہو گئے ہیں۔وزیر اعظم نے محمد طاہر جاوید کے وزیر مملکت کے طور پر وہی مراعات کی منظوری دی ہے، جنہوں نے امریکہ میں عمران خان اور پی ٹی آئی کو وزیر اعظم ہونے کے دوران رقم عطیہ کی اور ان کے لیے مہم چلائی۔طاہر جاوید امریکہ میں قائم ملٹی ملین ڈالر ہیلتھ کمپنی رائس لینڈ ہیلتھ کیئر کے مالک ہیں۔طاہر جاوید نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے لیے اس وقت مہم چلائی جب پارٹی اقتدار میں تھی لیکن وہ حالیہ مہینوں میں عمران خان کے سخت ناقد بن گئے ہیں، انہوں نے عمران کو بطور وزیراعظم ناکام قرار دیا، جن کی شہرت کا واحد دعویٰ ایک کرکٹر کے طور پر ان کی مشہور شخصیت کا درجہ ہے۔دوسری جانب امریکہ اور کینیڈا میں تحریک انصاف کے ورکروں اور بزنس کمیونٹی کو ورغلانے اور انہیں خوفزدہ کرنے کے لیئے منیر احمد خان کا کندھا استعمال کیا جا رہا ہے جب بھی ورکرز سہیل وڑائچ سے کراس سوال پوچھنے لگتے تو منیر احمد خان انہیں ٹوکتے ہوئے کہتے کہ ” آپ اس بات پر غور کریں کہ وڑائچ صاحب کیا کہہ رہے ہیں ”۔ نیوجرسی میں منعقدہ ایک تقریب میں سہیل وڑائچ نے اوورسیز پاکستانیوں کے بارے توہین آمیز کلمات ادا کیے تو سوشل میڈیا نے اْن کو دن میں تارے دکھا دئیے جس سے خوفزدہ ہو کر اور اپنے عزائم کو چھپانے کے لیئے سہیل وڑائچ نے ایک وضاحتی بیان بھی ریلیز کیا لیکن اْن کی بات پر کسی نے توجہ نہیں دی ابھی بھی سوشل میڈیا پر ان پر جارحانہ تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امریکہ اور کینیڈا کے بعد سہیل وڑائچ کی طرح کئی اور اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر صحافی اور دانشور یورپین ممالک جائیں گے تاکہ اوورسیز میں عمران خان کے ووٹ بنک کو کم کرنے کے علاوہ وہ وہاں کی بزنس کمیونٹی کو اسٹیبلشمنٹ کے قریب لانے اور عمران خان سے دور کرنے کا کھیل کھیل سکیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here