اسلام آباد:
ایک سال گزرگیا اور وزیر اعظم عمران خان تاحال معاشی بہتری کا پلان ڈھونڈرہے ہیں کیونکہ معیشت کی صورتحال بہت ٹھیک نہیں ہے۔
حالیہ اقتصادی گراوٹ کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو آئی ایم ایف کی پابندیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروبار اور روزگار کے نئے مواقع تلاش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو ذرائع نے بتایاہے کہ وزیراعظم نے اکنامک منیجرز کو ہدایت کی ہے کہ آئی ایم ایف سے توثیق شدہ میکرواکنامک فریم ورک پر نظرثانی کی جائے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے نئے کرنسی نوٹ چھاپنے، اخراجات کی حداور ریاستی ضمانت کے اجرا کو محدود کیے جانے کے بعد مالیاتی ماہرین کیلیے میدان انتہائی محدود ہوچکا ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ وزارت خزانہ ملکی اقتصادی منظرنامے اور ساکھ میں بہتری کیلیے نجی شعبے سے سرمایہ کاری بڑھانے اور گورنر اسٹیٹ بینک سے شرح سود میں مزید اضافہ روکنے کی درخواست کرسکتی ہے۔ اسٹیٹ بینک مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہاہے جو مرکزی بینک اور وفاقی حکومت کے اقدامات سے ہی بڑھی ہے جن میں روپے کی قدر میں کمی، ٹیکسز میں اضافہ ، گیس بجلی اور پٹرولیم کی قیمت میں اضافہ شامل ہے۔
پیر کے روز وزیراعظم نے وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اور اکنامک منیجرز سے ملاقات میں اقتصادی گراوٹ پر قابو پانے کیلیے پلان بنانے کی ہدایت کی تھی، پلان کاڈرافٹ آج (ہفتے کو) بنی گالامیںوزیراعظم عمران خان کو پیش کیا جائے۔