یمن جنگ کا خفیہ منصوبہ وائٹ ہاؤس کی غلطی سے بے نقاب

0
19

واشنگٹن(پاکستان نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی حکام نے یمن میں جنگ کی منصوبہ بندی غلطی سے آشکار کر دی، اور پیغام رسانی کے ایک ایسے گروپ میں ڈال دی جس میں ایک صحافی بھی موجود تھا۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میسجنگ ایپ کے ایک اکائونٹ کی جانب سے انکشاف کے بعد وائٹ ہائوس نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں پر حملوں سے تھوڑی دیر قبل غلطی سے کچھ معلومات شیئر ہو گئی تھیں۔ ڈیموکریٹس قانون سازوں نے اس غلطی کو فورا پکڑ لیا اور اس کو امریکی سلامتی کے لیے ایک قومی سکیورٹی بریچ اور قانون کی خلاف ورزی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ کانگریس کو اس معاملے کی چھان بین کرنی چاہیے۔ میگزین اٹلانٹک کے سینیئر ایڈیٹر ان چیف جیفری گولڈبرگ نے پیر کو ایک رپورٹ میں خبر دی کہ ان کو غیرمتوقع طور پر 13 مارچ کو سگنل ایپ کے ایک خفیہ چیٹ گروپ میں مدعو کیا گیا جس کو حوثی پی سی سمال گروپ کہا جاتا ہے۔ اس گروپ میں قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے اپنے نائب ایلیکس وونگ کو حوثیوں کے خلاف امریکی کارروائی کو مربوط بنانے کے لیے ایک ٹائیگر ٹیم کی تشکیل دینے کا ہدف دیا۔ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز کا کہنا ہے کہ چیٹ گروپ بظاہر مستند لگتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 15 مارچ کو یمن میں حوثیوں کے خلاف وسیع کارروائی کا حکم دیا تھا، ساتھ ہی ایران کو بھی خبردار کیا کہ وہ فوری طور گروپ کی حمایت ترک کر دے۔ گولڈ برگ کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے آغاز سے کئی گھنٹے قبل وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اس آپریشن کی مںصوبہ بندی سے متعلق تفصیلات ایک گروپ میں پوسٹ کیں، جن میں اہداف اور حملوں کی ترتیب کے علاوہ ان ہتھیاروں سے متعلق بھی معلومات شامل تھیں جو امریکہ کی جانب سے استعمال کیے جانے تھے۔ گولڈ برگ کی جانب سے حملوں سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں تاہم انہوں نے اس کو ایک حیران کن لاپرواہی قرار دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here