مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو اور پابندیوں پر کانگریس رہنما راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ 20 روز سے کشمیری عوام آزادی اور بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کانگریس رہنما راہول گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اپوزیشن رہنماؤں اور بھارتی صحافیوں نے بھی مقبوضہ وادی کی سخت انتظامی پابندیوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے۔ جب ملک کے اپوزیشن رہنماؤں کو طاقت کے ذریعے اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا تو عام شہریوں کا کیا حال ہوگا۔
یہ خبر پڑھیں: پاکستانی عوام اور مسلم امہ کشمیریوں کی فوری مدد کے لیے آئیں
اپوزیشن رہنما نے مزید لکھا کہ مسلسل بائیس روز سے جاری کرفیو کے باعث کشمیریوں کی آزادی اور بنیادی حقوق معطل ہوکر رہ گئے ہیں۔ جب ہم نےسری نگر کا دورہ کرنے کی کوشش کی تو مودی سرکار نے ہمیں روک دیا اور کشمیریوں پر طاقت استعمال کر کےانہیں دبا دیا گیا۔
یہ خبر پڑھیں: اپوزیشن رہنماؤں کو سری نگر پر روک لیا گیا
ادھر مقبوضہ کشمیر میں آج 22 ویں روز بھی مسلسل کرفیو نافذ ہے، قابض فورسز کے محاصرے نے کشمیریوں کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے، حالات سنگین شکل اختیار کر گئے ہیں، ادویات کی قلت اور غذائی بحران کے باعث کشمیری عوام کاجینا محال ہے تاہم بدترین حالات میں بھی تحریک آزادی کشمیر زور و شور سے جاری ہے اور بہادر کشمیری عوام قابض بھارتی فورسز کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔