مودیت اور سوویت کا گٹھ جوڑ !!!

0
94
رمضان رانا
رمضان رانا

موجودہ دنیا کی تاریخ میں چند افراد ایسے گزرے ہیں جن کا تعلق نہایت غریب گھرانے سے تھا مگر دنیا میں بہت بڑے بڑے کارنامے کرکے گئے ہیں جس میں ابراھم لنکن ایک موچی کا بیٹا تھا جو خود لوگوں کے دروازوں پر جاکر جوتے پالش کیا کرتا تھا جنہوں نے امریکہ میں عہد غلامی کو ختم کیا جس سے ایک وسیع خانہ جنگی چھڑ گئی جس میں لاکھوں انسان مارے گئے۔ چین کے چیئرمین مائوزے تنگ ایک کسان کا بیٹا تھا جنہوں نے دنیا کی تاریخی لانگ مارچ کے ذریعے وقت کے ظالم اور جابر حکمرانوں کا خاتمہ کرکے چین میں صدیوں کا مسلط جاگیرداری نظام کا خاتمہ کیا۔ روس کے رہنما لینن ایک معمولی شخص تھا جنہوں نے روس میں انقلاب برپا کرکے وقت کے زاوں کی بادشاہت اور سرمایہ داری نظام کو ختم کیا جس سے پوری دنیا میں مزدوروں کے حقوق بحال ہوئے لیکن بھارت کی تاریخ میں ایک چائے بیچنے والا بچہ نریندرمودی پیدا ہوا جو ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے جو بچپن گاڑیوں بھوں اور اڈوں پر چائے بیچا کرتا تھا۔ وہ بچہ بڑا ہو کر بھارت کے صوبے گجرات کا وزیراعلیٰ بنا جن کے دور میں گجرات میں مسلمانوں کا بعدازاں مودی بھارت کے وزیراعظم منتخب ہوئے جنہوں نے بھارت میں ہزاروں سالوں کے باسی مسلمانوں کے خلاف وہ زہر اگلا جو اب رنگ لا رہا ہے کہ ہندوستان کے 30کروڑ مسلمان آج اپنے ہی ملک میں اجنبی بن چکے ہیں حالانکہ اس غریب النفس انسان کو ملک بھر کے عوام کے غریبوں مسکینوں ، بے کسوں اور بے بسوں کے لئے بلاتفریق خدمت کرنا چاہئے تھا تاکہ اڑوس پڑوس میں اس کے اثرات پیدا ہوتے مگر ایسا نہ ہوا۔ نریندرمودی بھی ہٹلر کی طرح غریب ہوتے ہوئے نسل پرست اور نسل کش نکلا جو دنیا بھر کے غریبوں اور لاچاروں کے لئے ناگوار گزرا ہے۔ جو آج ہٹلر کی پیروی کرتے ہوئے انسانیت کے لئے باعث خطرہ بن چکا ہے۔ نریندر مودی کا اتحاد ایسی سود خود طاقت سے ہوچکا ہے جس کے ماتحت امریکہ اور برطانیہ جیسی طاقتیں مغلوبہ بن چکی ہیں ایسے موقع پر ان کو عوام زبان میں مودیت اور سودیت کا گٹھ جوڑ کہا جائے تو مبالغہ نہیں ہوگا۔تاہم آج مودیت اور سوویت انسانیت کی دشمن بن چکے ہیں جو آئے دن بچوں بوڑھوں اور عورتوں کو قتل کرتے نظر آتے ہیں۔ جن کو پاکستان کی فورسز نہ روکتی تو یہ دونوں شیطانی اتحاد پاکستان میں بھی انسانی لاشوں کا ڈھیر لگا دیتی چونکہ دونوں مودیت اور سوویت کا دھندہ سودی نظام سے جڑا ہوا ہے جو پوری دنیا کو سرمایہ داری نظام کے ذریعے غلام بنانے کیلئے تلی ہوئی ہیں جس میں سوویت نے امریکہ اور برطانیہ کے بنکوں پر قبضہ کیا ہوا ہے جبکہ مودیت اپنے بسنیاپن کو دوچار اس خطے میں نافذ کرکے اس خطے کے غریبوں اور بھوکے ننگوں کو مافی کے طرح مستقل مقروض بنا کر راج کرنا چاہتی ہیں۔ بہرحال مودیت کو پاکستان پر حملہ آوروں بڑی مہنگی پڑ چکی ہے جس میں بنیا کو گنجا کرکے دنیا بھر میں گھمایا گیا تاکہ ان کا اصلی چہرہ عیاں ہوجائے۔نریندر مودی اکثر وبیشتر ماضی کے مسلم حملہ آوروں کے نام پر سیاست کرتا نظر آتا ہے یہ جانتے ہوئے کہ ماضی قدیم میں انسان بڑے بڑے قبائل اور گروہوں میں رہتا تھا جو اکثر وبیشتر ایک دوسرے کے علاقوں پر قبضہ کر لیا کرتے تھے اگر مودی ایک ہزار سال پہلے زندہ ہوتا تو پھر موصوف کسی نہ کسی راجے اور مہاراجے کا غلام ہوتا۔ جو اس زمانے کا مارڑ دھاڑ کا طریقہ کار تھا جس میں عوام عوام غلام ہوا کرتے تھے چاہے وہ قابضین کا تعلق سکندراعظم سے تھا یا پھر راجہ پورس عوام عوام ملکی اور غیر ملکی حکمرانوں کے خرید غلام ہوا کرتے تھے لہذا ماضی کے مسلم حملہ آوروں کی آڑ صدیوں میں آباد غریب اور بے بس مسلمانوں کی نسل کشی مت کریں جس پر انسانیت رو رہی ہے جو کبھی آپ کو معاف نہیں کرے گی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here