ایک ٹکٹ کی قیمت 32 ہزار ڈالر!!!

0
62
حیدر علی
حیدر علی

اگرچہ کرکٹ کا ورلڈ کپ بھارت میں آج یعنی 5 اکتوبر سے شروع ہوچکا ہے ، اور پہلا میچ احمد آباد کے اسٹیڈیم میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین جاری ہے لیکن میچ کے حالات کو دیکھ کر سر پٹخ لینے کو دِل چاہتا ہے، تقریبا” سارا اسٹیڈیم خالی پڑا ہے، کرکٹ کے شائقین بھی کتنی زیادہ بے اعتنائی پسندی کا شکار ہیں جب کبھی اُن کی ٹیم کھیلتی ہے تب ہی وہ میچ دیکھنے اسٹیڈیم کا رُخ کرتے ہیں باقی وقت ٹی وی پر بوگس ڈرامہ جس میں 90 فیصد شادی کی اِن پروگریس اور پھر شادی کی ناکامی کی فلمبندی کی جاتی ہے،ٹھیک ہے پاکستان کی ٹیم جو ہالینڈ سے ہار رہی تھی معجزانہ طور پر فاتح بن کر اُبھر گئی، ورلڈ کپ کے مقابلے میں ہر ٹیم جو 250 رنز بناتی ہے ہار جاتی ہے ، ماسوائے پاکستان کے.پاکستان کی جیت کادیدار کرنے کیلئے بھی حیدرآباد کے سٹیڈیم میں صرف دس فیصد لوگ موجود تھے، حیدرآبادیوں کو اپنی بریانی کھلانے کے بجائے اسٹیڈیم آکر میچ دیکھنا چاہیے۔آئیے تو پھر کیوں نہیں سوکر کی اہم خبروں سے آپ کو مطلع کریں، وہ لوگ جن کی بھنویں سوکر کے سال 2026ء کے مقابلے کی ترتیب پر کھڑی ہوگئیں تھیں، کیونکہ اِس کا مقابلہ تین ممالک میں منعقد ہونا ہے، جن میں امریکا، میکسیکو اور کینیڈا شامل ہیں اگر آپ کو سوکر ورلڈ کپ کے سارے میچز کو یکھنے کا بھوت سوار ہے تو پھر اپنی کمر باندھنی پڑیگی، ایک میچ آپ میکسیکو میں دیکھیں گے تودوسرا میچ نیویارک میں اور پھر تیسرے میچ کو دیکھنے کیلئے آپ کو ٹورنٹو جانا پڑیگا، ورلڈ کپ کا انعقاد کُل تین ممالک جبکہ یہ 16 شہروں میں کھیلا جائیگا اور دنیا بھر کی 48 ٹیمیں اِس میں شرکت کرینگی لیکن اِس سے کہیں زیادہ حیران کُن فیصلہ تو سال 2030 ئ کے ورلڈ کپ سوکر کے مقابلے کا ہوا ہے، جس میں تین ممالک نہیں بلکہ اِس کا انعقاد تین براعظم میں ہونا ہے ، جن میں میں افریقہ، ساؤتھ امریکا اور یورپ کے ممالک شامل ہیں، سب سے قبل مقابلے کی ابتدا ساؤتھ امریکا سے ارجنٹینا ، پیرا گوئے اور یورا گوئے ایک ایک میچ کھیل کر کرینگی،باقی ماندہ میچز اسپین ، پرتگال اور مراکش میں کھیلے جائینگے، مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں جغرافیائی پہلوؤں کو نظر انداز کرکے معاشی پہلوؤں کی تحت کی گئیں ہیں، ایک اندازے کے مطابق فائیفا اِن مقابلوں سے اگیارہ بلین ڈالر کی ریونیو حاصل کریگا۔ بہرکیف اِس تبدیلی کا سب سے زیادہ فائدہ سعودی عرب کو ہوگا ، جہاں 2034 ئ میں سوکر کے ورلڈ کپ کے انعقاد کیلئے راہ ہموار ہوجائیگی جب سعودی عرب کی بات چھڑی ہے تو سوکر کے میچ کو جیتنے کیلئے اِس کی جو جنگ قطر کے ساتھ جاری ہے، وہ قابل ذکر ہے، گزشتہ 4 اکتوبر کو انگلینڈ میں یورپ کی چمپئنز لیگ کا مقابلہ پی ایس جی اور نیو کیسل کے مابین تھا ، لیکن اِن ٹیموں کے بیشتر ویژینری سپورٹر سعودی عرب اور قطر میں ٹی وی کے سامنے براجمان تھے، وجہ اِس کی یہ تھی کہ انگلینڈ کی ٹیم نیو کیسل یونائیٹڈکے درپردہ مالک سعودی ولی عہد محمد بِن سلمان ہیں اور یہ اُنکی کمپنی سعودی پبلک انوسٹمنٹ فنڈہے جس نے 2021 ء میں سوکر کے اِس کلب کو اپنے کنٹرول میں لیا ہے، جبکہ پیرس کی پی ایس جی کلب کے مالک تمیم بِن حماد امیر قطر ہیں جو سال 2011 ء سے قطر اسپورٹس انوسٹمنٹس کے زیر ماتحت اِس کلب کے مالک ہیں،یہ ایک نادر موقع تھا کہ پی ایس جی اور نیو کیسل کا براہ راست مقابلہ سینٹ جیمز پارک میں منعقد ہوا،میچ میں پی ایس جی کو چار گول سے شکست ہوگئی بہرکیف یہی ٹھوس وجوہات ہیں کہ کھیل کے میدان میں سعودی عرب اور قطر ایک دوسرے کی گردن کاٹنے کیلئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں لیکن اب تعلقات دونوں ممالک کے مابین معمول پر آنے لگے ہیں۔ یہ سال 2017 ء تھا جب ایک جانب
قطر اور دوسری جانب سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات ایک دوسری کی بیخ کنی کیلئے تیار تھے لیکن گذشتہ ورلڈ کپ کے دوران سعودی ولیعہد کا قطری نقشے کے اسکارف کا زیب تن کرنا اِس بات کا ثبوت تھا کہ برف پگھلنا شروع ہوچکی ہے ، اور دوستانہ تعلقات پھر بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان 14 اکتوبر کو کھیلا جانے والا میچ کرکٹ کے شائقین کیلئے تجسس اور حیرانگی کا باعث ہوگا، یہ میچ نریندر مودی اسٹیڈیم احمد آباد میں کھیلا جائیگاجو دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ کا اسٹیڈیم ہے، اِس میں کُل ایک لاکھ بتیس ہزار شائقین کرکٹ کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، یہ اسٹیڈیم گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کی ملکیت ہے جسے وہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل میچز کیلئے استعمال کرتی ہے۔نریندر مودی اسٹیڈیم صحیح معنوں میں سردار پٹیل اسٹیڈیم کی عمارت کو مسمار کرکے سال 2021 ء میں بنائی گئی ہے، جس کی تعمیر پر کُل لاگت 100 ملین ڈالر کے اخراجات آئے تھے اگر یہ اسٹیڈیم امریکا میں بنایا جاتا تو کم ازکم تین سے چار بلین ڈالر خرچ کئے جاتے۔
ورلڈ کپ کے میچز دیکھنے کیلئے آپ کی پاکٹ کا گرم اور میڈیکیئر اور میڈیکیڈ کے مال سے مالا مال ہونا لازمی ہے،پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کیلئے لاکھوں سے زائد سیٹ میں سے گذشتہ سنیچر تک صرف بارہ سو سیٹیں بچی تھیں ، جبکہ ٹکٹوں کی قیمت $192 سے $32,000 تک کی تھیں تو کیا آپ اِن ہوشربا قیمت کی ٹکٹوں کو خریدنے کے متحمل ہیں، اگر ہیں تو برائے مہربانی میرے لئے بھی ایک خرید دیں،قطع نظر ٹکٹ کے بھارت کے کے سُپر دولتیوں نے اپنی ٹیم کو جتوانے والوں کو انعامات سے نوازنے کیلئے اعلان کردیا ہے، یہ انعامات مرسڈیز گاڑی سے ایک کروڑ روپے تک ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here