”غربت کیخلاف جنگ لڑیں”

0
87
ماجد جرال
ماجد جرال

پاکستان اور بھارت برصغیر کے دو بڑے ممالک ہیں جو تاریخی، ثقافتی اور جغرافیائی طور پر بہت سی قدریں اور چیلنجز بانٹتے ہیں۔ ان دونوں ممالک کے درمیان کئی اختلافات اور تنازعات ضرور ہیں، لیکن ان کے عوام کو ایک مشترکہ دشمن کا سامنا ہے، اور وہ دشمن ہے غربت۔ غربت نے دونوں ممالک میں لاکھوں کروڑوں لوگوں کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں۔ اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت مشترکہ طور پر غربت کے خلاف جنگ لڑیں اور اس لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے باہمی تعاون سے حکمت عملی ترتیب دیں۔پاکستان اور بھارت دونوں میں غربت کی شرح تشویشناک حد تک بلند ہے۔ پاکستان میں تقریبا 40 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں جبکہ بھارت میں بھی کروڑوں لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ان لوگوں کو معیاری تعلیم، صحت، صاف پانی، خوراک اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات دستیاب نہیں ہیں۔ اس غربت کی کئی وجوہات ہیں جیسے کہ بے روزگاری، کرپشن، بدانتظامی، سیاسی عدم استحکام، اور آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا۔پاکستان اور بھارت اگرچہ کئی مواقع پر ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں، مگر غربت کے خلاف جنگ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں یہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے پاس اپنے اپنے کامیاب اور ناکام تجربات کی ایک طویل فہرست ہے۔ مثال کے طور پر بھارت میں دیہی ترقی کے کئی منصوبے متعارف کرائے گئے، جیسے “مہاتما گاندھی نریگا اسکیم” جس سے دیہی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے۔ پاکستان میں بھی کئی سوشل سیفٹی نیٹ پروگرامز موجود ہیں جیسے “بینظیر انکم سپورٹ پروگرام” جس سے غریب لوگوں کو مالی مدد دی جاتی ہے۔ اگر دونوں ممالک اپنے تجربات کو شیئر کریں اور بہترین طریقے سیکھیں تو غربت کے خلاف ایک مضبوط حکمت عملی تیار کی جا سکتی ہے۔
دونوں ممالک کو تعلیم کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری بڑھانی ہوگی۔ تعلیم ہی وہ ہتھیار ہے جس سے غربت کو شکست دی جا سکتی ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں کو اپنے بجٹ میں تعلیم کے لیے وافر وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے تاکہ غریب طبقہ بھی معیاری تعلیم حاصل کر سکے اور اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکے۔صحت کے شعبے میں بھی دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اگر صحت کی بنیادی سہولیات ہر غریب تک پہنچ جائیں تو اس کی کمائی بیماریوں کی نظر نہیں ہوگی۔ اس طرح وہ اپنی معاشی حالت بہتر بنا سکے گا۔ پاکستان اور بھارت کو اس حوالے سے طبی سہولیات کے شعبے میں مشترکہ تحقیق اور طبی عملے کی تربیت کے پروگرام ترتیب دینے چاہئیں۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کو اپنی پالیسیوں میں کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا، کیونکہ کرپشن ہی وہ ناسور ہے جو غربت کے خاتمے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ کرپشن کی وجہ سے وسائل چند ہاتھوں میں محدود ہو جاتے ہیں اور غریب طبقہ مزید غریب ہو جاتا ہے۔آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان اور بھارت اگر غربت کے خلاف مشترکہ جنگ لڑیں تو نہ صرف اپنے اپنے ملکوں میں خوشحالی لا سکتے ہیں بلکہ پورے خطے کو غربت کی دلدل سے نکال کر ایک روشن مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ غربت کے خاتمے کی یہ مشترکہ جدوجہد دونوں ممالک کے لیے ایک امن اور دوستی کا نیا دروازہ بھی کھول سکتی ہے۔
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here