بھارتی آرمی چیف کی بھی شکست تسلیم !!!

0
870
حیدر علی
حیدر علی

یہ معمہ ناقابل حل بنا ہوا ہے کہ تازہ ترین پاک بھارت تصادم میں کسے شکست ہوئی اور کسے فتح،ویسے بھارتی نیتا اپنی جیت کا دعویٰ کرنے میں کوئی دقیقہ فردگذاشت نہیں کر رہے ہیں، ابھی حال میں ہی مقبوضہ کشمیر کے ایک مقام پر بھارت کے ایک مرکزی وزیر دورہ کر رہے تھے، جب اُن سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ جنگ میں کسے جیت ہوئی تو اُنہوں نے جواب دیا کہ بھارت ماتا کو، اُس صحافی نے پھر سوال کیا کہ یہاں جو ایک ائیر بیس ہوا کرتا تھا وہ کہاں اُڑ گیا؟ واقعی میں یہاں کوئی ائیر بیس ہوا کرتا تھا تو مجھے اُس کا کوئی پتا نہیں ، شاید وہ طوفان میں اُڑ گیا ہو، اُنہوں نے جواب دیا۔ قطع نظر دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے بین الاقوامی عسکری مبصرین نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ ! 2025 ء کی پاک بھارت کی جنگ میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا ہے، وجہ اِس کی یہ بتائی گئی ہے کہ دوران جنگ پاکستان نے کامیابی کے ساتھ بھارت کی فضائی حملے کا مقابلہ کیا اور اپنی فوجی قوت کا انتہائی ماہرانہ و مدبرانہ طور پر مظاہرہ کیا، فضائی جنگ میں پاکستان نے پہلی مرتبہ میزائل اور ڈرونز کا کامیابی کے ساتھ استعمال کرکے بھارت کو چھٹی کا دودھ پلادیا ، حتیٰ کہ اُس کے کئی طیارے مار گرائے جن میں دو رافیل بھی شامل ہیں، حقیقت یہ ہے کہ اب خود بھارتی جنرل اپنی شکست کا اعترا ف کر رہے ہیں۔بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سنگا پور میں ایک کانفرنس کے دوران روئٹرز کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کی ابتدا میں بھارت کو اپنے کئی طیاروں سے ہاتھ دھونا پڑا جن میں رافیل اور دوسرے طیارے شامل تھے،اُنہوں نے کہا کہ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کو یہ نقصانات کیوں اٹھانے پڑے اور بھارتی حکومت اِس کے تدارک کیلئے کیا اقدام اٹھاتی ہے۔دوسری جانب جگہ با جگہ طیارے کے ملبے کو دیکھ کر بھارتی جنتا زارو قطار رورہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ ” ہم نے بھوکے رہ کر اِن طیاروں کو خریدا تھا ، اور اب ہمیں پھر بھوکا رہنا پڑیگا یا صرف گنے کا رس پینا پڑیگا، صرف یہی نہیں بلکہ انتقاما” جوابی حملے میں پاکستان نے اپنے ٹارگٹس کو صحیح طور پر وار کیا اور اپنے اعتماد اور ساکھ کا لوہا ایک دفعہ پھر منوالیا۔ پاکستان کے چین کے بنے ہوئے ایئر ڈیفنس سسٹمزاور جے ایف – 17 تھنڈر طیارے دوران جنگ انتہائی موثر ثابت ہوئے اور پاکستان کی جنگی مشقوں اور صلاحیتوں کی اعلیٰ درجوں کی مہارت کی ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ تصویر تھی، جس نے بھارت کی جنگی بالادستی کے دعویٰ کی پُھل جھڑیاں اُڑا کر رکھ دیں،غیر جانبدار مبصرین کی رائے میں مذکورہ جنگ سے کسی ایک ملک کو بھی کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا بلکہ اُنکے اسلحہ کے ذخائر میں کمی واقع ہوگئی ہے تاہم بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی پاکستان پر حملے کی صورت میں کامیابی کا جو خواب دیکھ رہے تھے وہ شرمندگی کے ساتھ چکنا چور ہوگیا،7مئی 2025 ء کی علی الصبح نریندر مودی کے حکم پر پاکستان پر فضائی حملہ کیا گیا، بھارت نے بقول اُس کے اُن اڈوں پر جو آزاد کشمیر میں واقع تھے میزائل سے حملہ کیا جنہیں وہ دہشت گردی کا مرکز قیاس کرتا تھا لیکن اُس کے علاوہ چار دوسرے مراکز پر بھی حملے کئے جو صوبہ پنجاب میں واقع ہیں لیکن شومئی قسمت کہ بھارت کے بیشتر میزائل شہری آبادی کے علاقے میں جاکر گرے جس سے سادہ و معصوم بچے اور عورتیں شہید ہوئیں، شہری آبادی کے علاقے میں دیدہ و دانستہ طور پر میزائل برسانے کے جرم کی پاداش میں پاکستان کو یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ نریندر مودی کے خلاف اقوام متحدہ میں جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کرے،10 مئی کو دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے فوجی اڈوں پر میزائل اور ڈرونز برسائے جو ایک مکمل جنگ کا پیش خیمہ تھا لیکن اُس سے قبل بھارت نے پاکستان سے جنگ بندی کی اپیل کی اور پاکستان جو روز اول سے شمالی مشرقی ایشیا میں ایک دائمی امن کا خواہشمند ہے عارضی جنگ بندی کو قبول کرلی،تازہ ترین صورتحال میں پاکستان کے وزیراعظم میاں شہبازشریف نے آزربائیجان میں سہ فریقی کانفرنس میں یہ اعادہ کیا ہے کہ پاکستان بھارت سے تمام امور پر گفتگو کرنے کیلئے تیار ہے ، حتی کہ وہ بھارت سے تجارت بھی شروع کرسکتا ہے، بشرطیکہ بھارت تعاون اور خیرسگالی کے جذبہ کے ساتھ آگے بڑھے اور کاؤنٹر ٹیررازم کے شوشے کی رٹ لگانے سے گریز کرے جس طرح شکست و فتح کا بیانیہ متنازع ہے اُسی طرح جنگ بندی کی پیش رفت کس نے کی تھی، اِس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا ہے، امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اِس میدان میں کود پڑے ہیں اور دعویٰ کیا کہ یہ وہی ہیں جنہوں نے پاک بھارت کے مابین جنگ بندی کروائی ، ورنہ وہ ایک دوسرے پر ایٹمی حملہ کرچکے ہوتے لیکن جنگی مبصرین کی رائے میں جب پاکستان کا میزائل بھارت کے فوجی تنصیبات پر برسنا شروع ہوا تو بھارت کی وزارت خارجہ کے سیکرٹری وکرم مصری نے فوری طور پر یہ اعلان کیا کہ دونوں ممالک نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور جنگ بندی کی جائے اور تمام آپریشن چاہے وہ زمینی ہوں یا فضائی یا آبی ہوں بند کیے جائیں، بین الاقوامی مبصرین کی رائے میں وکرم کا یہ اقدام بذات خود بھارت کی شکست کا آئینے دار تھا اور مشرق وسطیٰ اور یورپ کے ممالک یہ اخذ کرچکے تھے کہ چار دِن کی جنگ میں بھارت چِت ہوگیاہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here