ICE کی نیویارک اور جارجیا میں بڑی کارروائی ، 550تارکین گرفتار

0
70

نیویارک (پاکستان نیوز) آئس نے جارجیا میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 475تارکین کو گرفتار کر لیا ، جارجیا اور الاباما میں ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن کے انچارج اسپیشل ایجنٹ اسٹیون شرینک نے جمعے کو صحافیوں کو بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں سے زیادہ تر کوریا کے شہری ہیں، لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ ان کی تعداد کتنی ہے۔جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چو ہیون نے ہفتے کے روز کہا کہ حراست میں لیے گئے 475 افراد میں 300 سے زیادہ جنوبی کوریائی باشندے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب اپ اسٹیٹ نیویارک کے علاقے کیٹو میں فیڈرل امیگریشن حکام نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے اسنیک بار بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا ہے، جہاں سے 57 غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لے لیا گیا۔امریکی اٹارنی برائے نادرن ڈسٹرکٹ آف نیویارک، جان سارکون نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان گرفتار افراد میں سے پانچ پر دوبارہ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ جبکہ باقی باون افراد کو امیگریشن قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن کی کارروائی کے لیے حراست میں رکھا گیا ہے۔رورل اینڈ مائیگرینٹ منسٹری کے مطابق زیادہ تر گرفتار افراد کا تعلق گوئٹے مالا سے ہے۔ یہ چھاپہ گزشتہ جمعرات کو مارا گیا، اور اسی دن جارجیا میں ہنڈائی آٹو پلانٹ پر بھی فیڈرل حکام نے ایک بڑی کارروائی میں چار سو پچھتر افراد کو حراست میں لیا تھا۔جان سارکون نے واضح کیا کہ ایسے مالکان کے خلاف بھی سخت کارروائی ہوگی جو غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم افراد کو ملازمت فراہم کرتے ہیں۔ ان کے بقول اب وہ دن ختم ہو گئے ہیں جب قوانین کی خلاف ورزی کو نظر انداز کر دیا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ بڑے پیمانے پر مزید چھاپے متوقع ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق فیکٹری پر چھاپے کے دوران ایجنٹس نے تمام مزدوروں کو ایک کمرے میں جمع کر کے قانونی کاغذات طلب کیے، اور بعد میں گرفتار افراد کو بارڈر پیٹرول کی وین میں لے جایا گیا۔ دوسری جانب فیکٹری مالکان کا موقف ہے کہ ان کے تمام ملازمین کے کاغذات قانونی تھے اور انہیں چھاپے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔واقعے پر گورنر کیتھی ہوکل نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کی گرفتاری کے بعد درجنوں بچے اسکول سے واپس آ کر خالی گھروں کا سامنا کر سکتے ہیں۔ تاہم فیڈرل حکام نے وضاحت دی کہ اس کارروائی میں سوشل سروس ایجنسیاں شامل تھیں اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ کسی بچے کو والدین کے بغیر گھر واپس نہ جانا پڑے۔انہوں نے جمعرات کے چھاپے کو ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشنز کی تاریخ میں کسی ایک سائٹ پر سب سے بڑا انفورسمنٹ آپریشن قرار دیا، جو کہ یو ایس امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کی اکائی ہے۔شرینک نے کہا کہ جمعرات کو حراست میں لیے گئے افراد میں سے کچھ مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے تھے، اور دیگر پر اپنے ویزوں سے زائد قیام کرنے یا کام کرتے ہوئے ویزا کی چھوٹ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام تھا۔آئی سی ای نے جمعہ کی رات ایک بیان میں کہا کہ آپریشن کے دوران گرفتار کیے گئے افراد “اپنے ویزوں اور/یا سٹیٹس کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، غیر قانونی طور پر کام کرتے ہوئے پائے گئے۔ICE نے کہا کہ میکسیکو سے ایک گرین کارڈ ہولڈر کو “متعدد مجرمانہ سزاؤں کی بنیاد پر امریکہ سے ہٹائے جانے کے عزم کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، ICE نے کہا کہ تفتیش جاری ہے، اور اضافی گرفتاریاں اور الزامات ممکن ہیں۔یوون بروکس نے کہا کہ یہ چھاپہ ہراساں کرنے کی جاری مہم میں تازہ ترین اضافہ ہے جس نے تارکین وطن جارجیائی باشندوں کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ وہ ایماندارانہ زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔کارکنوں کو گرفتار کر کے ہر روز استحصال کیا جاتا ہے۔اس آپریشن میں متعدد وفاقی ایجنسیوں کے قانون نافذ کرنے والے ایجنٹ شامل تھے، جن میں ICE، بارڈر پٹرول، ایف بی آئی، ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن نے باقاعدہ حصہ لیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here