دنیا کی ریاستیں قریبی تعلقات اورمیل جول سے جڑی ہیں

0
55

تجزیہ: رانا رمضان
پوری دنیا کی ریاستیں قریبی رشتہ داری کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، جس میں مشرقی اور مغربی یورپ، نارتھ امریکہ، ساؤتھ امریکہ، سنٹرل امریکہ، عرب، افریقہ، ساؤتھ ایشیا، مشرقی ایشیا، روس، چین، جاپان، کوریا،آسٹریلیا وغیرہ کے ممالک شامل ہیں تاہم پاکستان بھی دنیا بھر کی ریاستوں کی طرح اپنے اڑوس پڑوس ریاستوں کے ساتھ ہر طرح کی رشتے داری رکھتا ہے جس کی اپنی پہچان اور اپنا جغرافیہ ہے، جس طرح پوری دنیا کے ممالک کے عوام کے اپنے اپنے قریبی خونی، نسلی،لسانی،مذہبی رشتے داری پائی جاتی ہے جبکہ پختونخواہ کے عوام کی افغانستان کے ساتھ قریبی رشتے داری ہے تو پھر پاکستان کے بلوچوں کی ایرانی بلوچستان،پنجاب کی بھارتی مشرقی پنجاب، کشمریوں کی مقبوضہ کشمیر، اردو بولنے والے مہاجرین کی پورے ہندوستان کے مسلمانوں، بنگالیوں کی پورے بنگلہ دیش اور بھارتی بنگال ، سندھیوں کی بھارتی سندھیوں ، پاکستانی گجراتیوں کی بھارتی گجرات، ایرانیوں کی ایران، عربوں کی عرب ممالک کے ساتھ مذہبی، خونی، نسلی، لسانی، کلچرلی اور زبابی رشتے داری پائی جاتی ہے جبکہ پاکستان کے راجپوت اور جاٹ قبائل کی پورے بھارت کے راجپوتوں اور جاٹوں کے ساتھ خونی، نسلی اور لسانی رشتے داری پائی جاتی ہے جس میں بھارتی پنجاب ، راجھستان، ہریانہ، ہماچل پردیش، اتر پردیش، نیپال اور سری لنکا اور دوسرے لاتعداد علاقے قابل ذکر ہیں، اسی طرح پوری دنیا بھر کے ممالک میں ایک ہی نسل، لسان، مذہب اور رنگ کے لوگ پائے جاتے ہیں، سنٹرل امریکہ اور ساؤتھ امریکہ میں ایک ہی لاطینو زبان،کلچر اور مذہب کے حامل باشندے درجنوں ممالک میں پائے جاتے ہیں، نارتھ امریکہ کے ممالک امریکہ اور کینیڈا کے عوام کی ایک ہی زبان، رنگ، نسل اور مذہب کے لوگ اکثریت میں پائے جاتے ہیں، عرب ممالک کی ایک ہی زبان، مذہب اور نسل کے لوگ صدیوں سے آباد ہیں، افغانستان کے اپنے باشندوں کے قریبی رشتے داری ایران، ازبکستان، تاجکستان،آذربائیجان، ترکیہ اور اسرائیل سے پائی جاتی ہے، اسی طرح مشر قی ایشیاء ممالک کے آپس کے رنگ، شکل اور مذ ہب ملتے جلتے ہیں یا پھر یورپین ممالک کے لوگوں کا ایک ہی رنگ،نسل اور مذہب پایا جاتاہے، چین اور روس میں لاتعداد باشندوں کے مختلف مذہب، زبان اور لسان موجود ہیں جس کے باوجود ان کے اپنے اپنے جغرافیاء ممالک ھے، اس لئیے پاکستان کے عوام کو یہ کہہ کر کیوں بیوقوف بنایا جاتا ھے کہ پاکستان میں بسنے والے افغان اور پٹھان قبائل کی افغانستان سے قریبی رشتے داری ھے جبکہ یہی قبائل یا برادری یا نسل بھارت۔ ازبکستان۔ تاجکستان اور ترکیہ میں بھی دستیاب ہیں، ماضی میں پوری مسلم دنیا خلافت راشدہ۔ خلافت اموی۔ خلافت عباسی۔ خلافت فاطمی اور خلافت عشمانیہ کے شہری تھے،جو اب درجنوں ممالک میں تقسیم ھے، میرا کہنے کا مطلب اور مقصد صرف یہ ھے،کہ انسانی رشتے داری پوری دنیا بھر میں ہاء جاتی ھے مگر ان کے اپنے ا پنے جغرافیائی ممالک ہیں جس طرح ایک ھی خاندان کے بہن بھائیوں کے اپنے اپنے گھر بار ھوتے ہیں، مگر ان کا اپنا خونی رشتہ قائم رہتا ہے جو ایک دوسرے کے گھر بار یا جائیداد پر قابض نہیں ھوتے ہیں اگر ھوتا ھے تو پھر جنگ و جدل ھوتی ھے،جس طرح آج پاکستان اور بھارت یاپھر مشرکی بھارتی کے مسلم پٹھو افغانستان سے ہو رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here