اسلام آباد:
بجٹ میں 700ارب روپے کے ٹیکس لگانے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی تمام ترحکومتی کوششوں کے باوجود رواں مالی سال2019-20کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر)ایف بی آر کا عبوری ریونیو شارٹ فال بڑھ کر 119 ارب روپے تک جاپہنچا ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کیلئے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف اور ٹیکس دہندگان کو 75 ارب روپے کے ریفنڈز کے اجرا کی شرائط پوری نہیں کی جاسکی ہیں۔ٹیکس دہندگان کو صرف 30 ارب روپے ریفنڈ جاری کیے جاسکے۔
ایف بی آر کو گزشتہ رات گئے تک موصول عبوری ٹیکس وصولیوں کے ’’ایکسپریس‘‘کو دستیاب اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی (جولائی تاستمبر)کے دوران مجموعی طور پر 952ارب روپے کی خالص ٹیکس وصولیاں کی گئیں جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیوں سے اگرچہ15 فیصد زیادہ ہیں مگر سہ ماہی( جولائی ستمبر 2019)کیلیے مقرر کردہ 1071ارب روپے کے نظر ثانی شدہ ہدف کے مقابلہ میں 119 ارب روپے کم ہیںجبکہ مقرر کردہ اصل ہدف 1111 ارب روپے کے مقابلے میں 159 ارب روپے کم ہیں۔