کراچی:
گورنر اسٹیٹ بینک نے آئندہ برسوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی آنے کی نوید سنادی ہے۔
کراچی میں معیشت کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کے کردار کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ معیشت کیلیے مشکل فیصلے کیے اور اب صورت حال دن بدن بہتر ہو رہی ہے،آئندہ ڈیڑھ سے دو سال میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 5 سے 7 فیصد پر آجائے گی، افراط زر کاہدف حاصل ہو جائے گا، مرکزی بینک کا بنیادی مقصد مہنگائی کم کرنا ہے تاہم کچھ ماہ میں مہنگائی کم ہوجائے گی۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے گیس اور بجلی کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، مہنگائی کم کرنے کے لیے شرح سود بڑھانا پڑی۔ جب دوست ملکوں نے ہاتھ کھینچا تو آئی ایم ایف آخری آپشن تھا۔ گیس اور بجلی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ ہماری معاشی صورتحال مشکل تھی اور ڈیفالٹ بھی ممکن تھا۔ معیشت کے لیے مشکل فیصلے کیے اور اب صورت حال دن بدن بہتر ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ 2015 تک تجارتی خسارہ صفر تھا اور ہمارے زرمبادلہ ذخائر اچھی سطح پر تھے۔ 2016 سے تجارتی خسارہ بڑھنا شروع ہوا، ایکس چینج ریٹ ایڈجسٹ نہ ہونے سے زرمبادلہ ذخائر کم ہونا شروع ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ماہانہ 2ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔ ایکسچینج ریٹ تبدیلی کے بعد ماہانہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نصف رہ گیا۔ گیس اور بجلی کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، مہنگائی کم کرنے کیلیے شرح سود بڑھانا پڑی۔۔ آئندہ ڈیڑھ سے دو سال میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 5 سے 7 فیصد پر آجائے گی۔