ظلم و ستم!!!

0
521
انصار الرحمن
انصار الرحمن

گزشتہ سے پیوستہ!!!
انسانوں کے لباس میں ملبوس درندے مسجدوں اور دوسری عبادت گاہوں میں گھس جاتے تھے اوردہشت گردی کرتے ہوئے لوگوں کو تباہ وبرباد کر دیتے تھے، ان مظلوم انسانوں میں اکثریت ان سادہ لوح مسلمانوں کی تھی جو غنڈوں کا شکار قدم قدم پر ہو رہے تھے۔ زمانہ یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اور انسانیت کا ماتم کر رہا تھا۔ اس وقت سب سے بڑا ظلم اور عذاب کشمیر کے بے بس اور بے کس مسلمانوں نازل ہواہے۔ بھارتی درندے قاتل وزیراعظم اور اس کے ظالم سا تھیوں کے اشارے پر کشمیری مسلمانوں مردوں، عورتوں اوربچوں پر عذات بن کر ٹوٹ پڑے ہیں۔ کتنے ہی دن گزر گئے ہیں ان کے بیجے ہوئے غنڈے اوردہشت گرد بھارتی فوجیوں کے علاوہ ہیں جو انسانی نفوس کوتباہ و برباد کر رہے ہیں۔ ہر طرف کرفیو لگا ہواہے۔ دکانیں بند ہیں۔ مسجدیں ویران ہیں۔ دفاتر اور اسکول بند ہیں مسجدیں ویران ہیں، گلی گلی اور کوچہ کوچہ میں بھارتی فوجی اوردہشت گرد چپہ چپہ پر انسانیت پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ کسی کو بھی گھر سے باہر انے ہی نہیں دیتے۔ گھروں میں بند انسان بھوک سے تڑپ رہے ہیں اس سے بڑھ کر ظلم آج تک کسی بھی ملمک میں کسی بھی قدم پر نہیں ہوا۔ اللہ تبارکو تعالیٰ ان بلکتے اور سسکتے ہوئے کشمیری بھائیوں اور بہنوں پر اس ہونے والے ظلم اور ستم سے ان کو نجات دیں اور ظالم حکمرانوں کوتباہ و برباد کردیں۔ بھارتی حکمران درندے جو ہرمسلمان کی عزت اور جان سے بھیڑیوں کی طرح تباہی و بربادی مچائے ہوئے ہیں۔ ان پر آسمان سے قہر الٰہی نازل ہو اور سسکتی اور بلکتی ہوئی قوم کو نجات ملے۔ اس تباہی و بربادی کے پیچھے دراصل مسلمانوں کیخلاف دوسرے مذاہب کے تعلق رکھنے والے درندوں کا تعاون اور جوڑ ہے۔ انسانیت کا درس دینے والے بعض ممالک کے بہروپیے وزیراعظم اور صدر یہ سب خاموشی سے دیکھ رہے ہیں ۔ تباہی و بربادی پر انہوں نے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس رکھی ہیں اور زبانوں پر تالے ڈالے ہوئے ہیں اسرائیلی غنڈوں اور بدمعاشوں کے تعاون اور اشاروں پر انسانیت کو تباہ وبرباد کرنے والے یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔بلکتے اور سسکتے ہوئے انسانوں کاکوئی پرسان حال نہیں ہے۔ پاکستانی حکومت فوج اورعوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دل و جان سے ہمدردی رکھتے ہیں اورچاہتے ہیں کہ وہ اس ظلم و ستم سے جلد ازجلد نجات پائیں۔ اس لئے انہوں نے اقوام متحدہ میں یہ معاملہ پیش کر دیاہےتا کہ وہ اپنی قراردادوں کے مطابق جلد از جلد احکامات صادر کرے۔ وہاں پاکستان کا ساتھ دینے والوں میں چین سب سے آگے ہے۔ اس سے بڑھ کر افسوس اور کیا ہوگاکہبعض عرب ممالک کارویہ اس کے برعکس ہے۔ بابری مسجد کو گرانے والے بدمعاشوں کو ابو ظہری کی جامع مسکد دکھائی جا رہی ہے جبکہ دبئی انے والے فرعونوں کو سونے کے ہار پہنا کرخوش آمدید کہا جا رہا(جاری ہے)
ہے۔ آنے والے عام مسافروں کو تحفے تحائف دیئے جارہے ہیں۔ دوسری طرف ہر لمحہ شریعت شریعت کان عرہ لگانے والی سعودی حکومت بھارتی بدمعاشوں کے ساتھ بڑے معاہدے کر رہی ہے۔ اللہ تبا رک و تعالیٰ ان احمقوں کو اچھے برے اور ظالموں میں تمیز کرنے اور غلط فیصلوں سے توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
آخر میں اپنے بہن بھائیوں سے ایک گزارش کرنی ہے وہ یہ ہے کہ ہمارے دوست پڑوس یارشتہ دار جو بھی اس دنیا سے جا چکے ہیں جن کا انتقال ہوچکاہے۔ وفات پاچکے ہیں ان کے لئے روزانہ ایصال ثواب کردیاکریں ۔ یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ جو آیتیں یا سورتیں ان کو یاد ہوں وہ باربار پڑھیں اور اس کا ثواب ان کو بخش دیں ۔ قرآن شریف اگر دیکھ کر پڑھناہوتو وضو کرنے کی ضرورت ہے ور نہ نہیں۔ جن کو قرآن شریف کی کوئی سورت یا آیت یاد نہ ہو وہ الحمد للہ ، سبحان اللہ ، اللہ اکبر بار بار پڑھ کر اس کا ثواب بخش سکتے ہیں۔ اگر کہیں جانا ہو تو گاڑی میں فلمی گانے چلانے اور سننے کے بجائے قرآن شریف کی تلاوت کے کیسٹ لگا کر سنیں تو بہت اچھا ہو گا۔ آخر میں ایک اور درخواست ہے وہ یہ کہ ہماری کتاب سکون اورصحت کا مطالعہ ضرور کریں اور اس سے معلومات میں بہت اضافہ ہوگا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here