کراچی:
پاکستان کسٹمز نے جعلی اور رد وبدل شدہ دستاویزات پر متعدد کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کا انکشاف کیا ہے۔
کسٹمز پورٹ بن قاسم کلکٹریٹ نے جعلی گڈز ڈیکلریشن پر کلیئرنس حاصل کرنے والے درآمدکنندہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جنھوں نے اس بے قاعدگی کے ذریعے قومی خزانے کو کسٹم ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی مد میں 6 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا نقصان پہچانے کی کوشش کی تھی۔
کسٹمز حکام نے بتایا کہ ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری میں ملوث درآمدکنندہ میسرز حکمت ٹریڈرز، متعلقہ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹ اور متعلقہ کسٹمز افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
کلکٹر پورٹ قاسم ممتاز کھوسو کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ایک درآمدکنندہ نے کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹ اورکسٹمز افسران کی باہمی ملی بھگت سے جعلی اور ردوبدل شدہ دستاویزات پر متفرق اشیا کے متعدد درآمدی کنسائنمنٹس کلیئرکرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا ہے جس پر انھوں نے گزشتہ 3 سے 4 ماہ کے دوران بے قاعدگی میں ملوث درآمدکنندہ میسرز حکمت ٹریڈرز کی جانب سے کلیئر کرائے جانے والے کنسائنمنٹس کی تفصیلی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز مشتاق علی شہانی کی سربراہی میں ڈپٹی کلکٹر و دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جس نے مذکورہ درآمدکنندہ کی جانب سے کلیئرکرائے جانے والے کنسائنمنٹس کی جانچ پڑتال کے ساتھ پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں کلیئرنس کے منتظر میسرز حکمت ٹریڈرز کے 5 کنٹینروں کی دوبارہ جانچ پڑتال کی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ کنسائنمنٹس کی ایگزامینیشن رپورٹ میں ردوبدل کر کے کنسائنمنٹس کا وزن کم کیا گیا ہے اور فی کنٹینر40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی کسٹم ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی چوری کی گئی ہے۔
اس طرح 5 کنٹینروں پر مجموعی طور پر 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی کسٹم ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔