لندن:
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے انخلاء کا وعدہ پورا نہ ہونے پر عوام سے معافی مانگ لی۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے 31 اکتوبر تک بریگزٹ ڈیل پر عمل درآمد میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے معافی مانگ لی ہے تاہم انہوں نے بریگزٹ ڈیل کے التوا کا ذمہ دار برطانوی پارلیمان کو ٹھہرایا۔
برطانوی وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اپنے معاملات حل کرنا جانتا ہے اور اس کے لیے وہ کسی ملک کی دھمکیوں میں نہیں آئے گا، بریگزٹ ڈیل عوام کی امنگوں اور متفقہ رائے سے انجام پائے گی۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ سے تجارت کو روکنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم جانسن کی بریگزٹ ڈیل کی وجہ سے مستقبل میں امریکا اور برطانیہ کے مابین تجارتی ڈیل کی بندش کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم بورس جانسن نے عہدہ سنبھالتے ہی یورپی یونین سے انخلاء کے لیے 31 اکتوبر کی حتمی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر حال میں مقررہ تاریخ تک انخلاء کا عمل مکمل ہوجائے گا تاہم پارلیمان کی مخالفت کے باعث ایسا ممکن نہیں ہوسکا تھا اور یورپی یونین نے بھی بریگزٹ ڈیل کیلیے مہلت دے دی تھی۔