واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے 22 سال سے لاپتہ ایف بی آئی ایجنٹ کی ایران سے حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔
امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں ايران پر فيڈرل بيورو آف انويسٹي گيشن (FBI) کے ايجنٹ رابرٹ ليونسن کی امریکا واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 12 سال سے ايران ميں لاپتہ سابق ايجنٹ کو اگر رہا کر ديا جاتا ہے تو يہ ايران کی جانب سے ايک مثبت قدم ہوگا۔
ایرانی حکام نے حال ہی میں مارچ 2007 سے لاپتہ قرار ديئے جانے والے ايجنٹ رابرٹ لیونسن کا کيس جاری ہونے کا عندیہ دیا تھا تاہم اس حوالے سے مزيد کوئی تفصيلات نہيں بتائی گئی ہیں۔ امریکی صدر نے ایرانی حکام کے بیان کے بعد اپنے ایجنٹ کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
رابرٹ کے 12 سال قبل گرفتار ہونے سے اب کی تصاویر
امریکی صدر نے اپنی ٹویٹ میں جہاں ایجنٹ کی ممکنہ واپسی کو ایران کا مثبت عمل قرار دیا وہیں ایران کی جانب سے یورینیئم افزودگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو منفی قدم قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ رابرٹ لیونسن سی آئی اے کے جاسوس کی حیثیت سے ایران گئے تھے جہاں 2007 سے ان کا رابطہ اپنے افسران سے منقطع ہوگیا تھا، امریکا کا موقف تھا کہ رابرٹ کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ سی آئی اے کو بیرون ملک جاسوس بھیجنے کی اجازت نہیں اس لیے سی آئی اے نے رابرٹ کی فیملی کو خاموش رہنے کے لیے ڈھائی ملین ڈالر بھی دیئے تھے۔