اسلام آباد:
پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت نوشین حامد کا کہنا ہے کہ وزارت صحت نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت صحت نے آڈیٹر جنرل کو بذریعہ مراسلہ آگاہ کیا ہے کہ 2012سے اب تک دواؤں کی قیمتوں کے تعین میں شفافیت کا اندازہ لگانے کیلیے اسپیشل آڈٹ کریں۔
ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہ کا جائزہ لینے سے متعلق سیمینار سے خطاب میں پارلیمانی سیکریٹری صحت نوشین حامد کا کہنا تھا کہ حکومت نے آتے ہی ڈریپ اور پی ایم ڈی سی کی ری ویمپنگ کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ ان دونوں اداروں میں مشکلات تھیں۔ 380 دواؤں کی قیمتوں میں کمی کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے نوٹیفائی شدہ قیمتوں سے زائد وصول کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین میاں عتیق کا کہنا تھا کہ دواؤںکی قیمتوں میں اضافہ عوام پر ظلم ہے، اگر جمعہ تک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیاگیا تو سپریم کورٹ میں حکومت مخالف پٹیشن دائرکروں گا۔
رومینہ خورشید کا کہنا تھاکہ حکومت کو قیمتوں میں اضافہ فوراً واپس لینا چاہیے۔ ایم این اے نثار چیمہ کا کہنا تھا کہ دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا اعلان خوش آئند ہے۔