کراچی:
رواں مالی 20-2019 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ملک کے بیرونی قرضوں اور واجبات میں 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور اس کی بنیادی وجہ معیشت کی بہتری اور عالمی ادائیگیوں میں بہتری کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ سے لیا گیا قرض ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جمعہ کو جاری رپورٹ کے مطابق اس سے قبل والی سہ ماہی میں بیرونی قرضہ جات میں 50 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا تھا اور بیرونی قرضوں کا مجموعی حجم 106 ارب تیس کروڑ ڈالر ہوگیا تھا جو ستمبر کے اختتام تک بڑھ کر اب 106 ارب 90 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ، سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ اس سہ ماہی کے دوران 60 کروڑ ڈآلر کا یہ اضافہ معمولی ہے اور یہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے، تاہم بیرونی قرضہ جات کے کل حجم کا 107 ارب ڈآلر کے قریب پہنچ جانا غیر معمولی نہیں ہے۔