کراچی / لاہور:
پاکستان ٹیم نے پہلے ٹیسٹ کے محاذ برسبین پر پڑاؤ ڈال دیا، آسٹریلیا کے ساتھ دودو ہاتھ کرنے کیلیے آستینیں چڑھالیں، جمعرات کو شیڈول پہلے مقابلے سے قبل بھرپور ٹریننگ کا آغاز پیر سے ہوگا۔
3 گھنٹے کی پریکٹس میں خامیوں کو نکھارنے اور مختلف کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کی جائے گی، ٹور میچز میں ناقص کارکردگی پیش کرنے والے بیٹسمین خاص طور پر ہیڈ کوچ مصباح الحق کی توجہ کا مرکز ہوں گے، اوپننگ بیٹسمین شان مسعود کی پریس کانفرنس بھی شیڈول ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف ٹوئنٹی 20 سیریز میں 0-2 سے شکست کے بعد پاکستان کے ٹیسٹ اسپیشلسٹ نے پرتھ میں دو وارم اپ میچز میں کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کی، پہلا مقابلہ سہ روزہ تھا جوکہ ڈے اینڈ نائٹ فارمیٹ میں پنک گیند کے ساتھ کھیلا گیا جبکہ دوسرا 2 روزہ میچ روایتی سرخ بال سے کھیلا گیا، اگرچہ دونوں میچزکا اختتام ڈرا پر ہوا مگر اس میں خاص طور پر اسد شفیق نے بھرپور فارم کا مظاہرہ کیا، انھوں نے دونوں مقابلوں میں سنچریاں اسکور کیں۔
انھوں نے پہلے سہ روزہ مقابلے میں119کی اننگزکھیلی تھی جبکہ دوسرے دو روزہ مقابلے میں 101 ناقابل شکست بناکر میزبان بولرز کو دباؤ کا شکار کیا تھا، پہلے میچ میں بابر اعظم نے بھی خوب ہاتھ کھولتے ہوئے شاندار سنچری اسکور کی، تجربہ کار بٹسمین بابر اعظم کا بیٹ بھی خوب چل رہا ہے، انھوں نے دونوں پریکٹس میچز میں بالترتیب 157 اور63 کی اننگز کھیلی ہیں، سہ روزہ میچ میں کپتان اظہر علی بری طرح ناکام ثابت ہوئے جبکہ حارث سہیل کی فارم بھی نہ جاگ سکی۔
انھوں نے بیٹنگ کے ساتھ فیلڈمیں بھی کافی مایوس کیا۔ اب ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے میزبان شہر برسبین میں پڑاؤ ڈال دیا ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ جمعرات سے برسبن کے گابا اسٹیڈیم میں شروع ہوگا، یہ وہ وینیو ہے جہاں پر آسٹریلوی ٹیم تین دہائیوں سے زائد عرصے کے دوران ایک بار بھی نہیں ہاری جبکہ پاکستان کو کبھی بھی برسبین میں ٹیسٹ کامیابی حاصل نہیں ہوئی تاہم اس وینیو پر گرین کیپس نے کچھ یادگار پرفارمنسز بھی دی ہیں۔ پاکستان ٹیم اب یہاں پر ٹیسٹ سیریز کیلیے بھرپور تیاریاں جاری رکھے گی، پیر کے روز کھلاڑی 3 گھنٹے کی پریکٹس کریں گے۔
خاص طور پر وارم اپ میچز میں ناکام رہنے والے بیٹسمینوں پر ہیڈ کوچ مصباح الحق کی خصوصی توجہ ہوگی جبکہ وقار یونس پیس بیٹری کو زیادہ سے زیادہ چارج کرنے کی کوشش کریں گے۔ میچ سے قبل میسر 3 روز میں پاکستانی اسکواڈ کو پریکٹس کے ساتھ درست کمبی نیشن تشکیل دینے کیلیے بھی حکمت عملی بنانا ہوگی جبکہ میزبان سائیڈ کے ان فارم بیٹسمینوں کو جلد سے جلد پویلین واپس بھیجنے کی تراکیب بھی تلاش کی جائیں گی۔ اس وقت خاص طور پر اسٹیون اسمتھ کافی فارم میں ہیں، ایشز سیریز میں انھوں نے بڑے اسکور کیے جبکہ شیفلڈ شیلڈ میں بھی ان کا بیٹ خوب چل رہا ہے۔