سود کی ادائیگی ہٹا دیں تو مالی خسارہ ختم ہوچکا ہے، مشیر خزانہ

0
349

اسلام آباد:

مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے اور اگر سود کی ادائیگی ہٹا دیں تو مالی خسارہ ختم ہو چکا ہے۔

اسلام آباد میں معاشی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معاشی کارکردگی پر ملک میں ایک بحث چل رہی ہے اور اس پر حکومت اور اپوزیشن کا مختلف مؤقف ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ آزاد عالمی اداروں کی پاکستانی معیشت سے متعلق کیا رائے ہے، آئی ایم ایف دنیا کا سب سے بڑا مالی ادارہ ہے جس کی ٹیم نے پاکستان کی اقتصادی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے وعدوں پر مکمل عملدرآمد کیا۔ ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستانی کی اقتصادی کارکردگی کو سراہا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے اپنے پروگرام میں تین ارب ڈالر کا اضافہ کیا، آئی ایم ایف نے پانچ سو ارب ڈالرکی دوسری قسط جلدہی ریلیزکرنے کااعلان کیا ہے۔

حفیظ شیخ نے بتایا کہ موڈیز نے گزشتہ روز پاکستان کے بارے میں اپنی رپورٹ جاری کی جس میں پاکستان کی ریٹنگز کو منفی سے ہٹاکر مستحکم قرار دیا گیا اور رپورٹ نے پوری دنیا کو ہماری معاشی اقدامات سے آشکار کیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ 40 ہزارکی سطح عبور کرچکی ہے اور بلوم برگ نے پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو دنیا کی سب سے بہترین کارکردگی والی اسٹاک مارکیٹ قرار دیا ہے، ہمارے ٹیکس محصولات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ پانچ ماہ میں نان ٹیکس محصولات میں 100 فیصد اضافہ ہوا، حکومت نے اخراجات پر زبردست کنٹرول قائم رکھا ہے اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے پچھلے 5 ماہ میں مالی خسارہ سرپلس میں گیا، ٹیکس ریونیو میں ان 5 ماہ میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، سود کی ادائیگی ہٹا دیں تو مالی خسارہ ختم ہو چکا ہے، تجارتی خسارہ کم ہورہا ہے، بین الاقوامی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے اور براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا، پچھلے سال کے مقابلے میں ساڑھے 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں نے ایک ارب ڈالر کی پورٹفولیو سرمایہ کاری کی۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے اشیاء کی قیمتوں میں ہر ممکن کمی کی جائے اسی لئے پچھلے پانچ مہینے میں پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، آج کابینہ نےیوٹیلیٹی اسٹورکی پانچ اشیاء کیلئے چھ ارب رکھے گئے ہیں، حکومت بجلی و گیس کی قیمت پر سبسڈی فراہم کررہی ہے، ایکسپورٹ کرنے والے سیکٹرز ریلیف دے رہے ہیں، صنعتوں کو سود کی شرح پر 300 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے، تعمیرات کی سرگرمیوں کو بڑھایا جائے گا اور 300 ارب کے گھر بنانے کے لیے 30 ارب روپے سبسڈی دی جائے گی۔

وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا کہ ہم نے ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، معیشت کی بہتری کے لیے دوست ممالک نے پاکستان کاساتھ دیا، اگلا مرحلہ اقتصادی ترقی میں تیزی کا ہے، ہم چند ماہ میں ری کوری اور گروتھ کی طرف جائیں گے اور امید ہے جنوری یا فروری میں مہنگائی میں کمی آئے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کااعتراف کررہی ہے، گزشتہ حکومت سے پوچھیں موڈیز نے معاشی ریٹنگ منفی کیوں کی؟ جاری اور تجارتی کھاتوں میں کمی معاشی استحکام کی عکاس ہے، ملکی درآمدات میں ساڑھے 5 ارب ڈالر کمی آئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here