اسلام آباد:
گذشتہ مالی سال کے دوران تخفیف غربت کے منصوبوں پر 31 کھرب روپے خرچ کیے گئے۔
گذشتہ روز ( جمعرات کو) وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2018-19 کے دوران تخفیف غربت کے منصوبوں پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2017-18 کے مقابلے میں 2 فیصدکم رقم خرچ کی۔ گذشتہ مالی سال کے دوران غربت کی شرح میں کمی لانے اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے منصوبوں پر مرکز اور صوبوں نے 31 کھرب روپے خرچ کیے ۔ یہ رقم ملکی معیشت کے مجموعی حجم کے 8 فیصد کے مساوی ہے۔
تخفیف غربت اسٹریٹجی رپورٹ برائے مالی سال 2018-19 سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2017-18 کی نسبت تخفیف غربت کے منصوبوں پر 68 ارب روپے کے کم اخراجات کیے۔ مالی سال 2017-18 میں اس ضمن میں 32 کھرب روپے کے اخراجات کیے گئے تھے جو جی ڈی پی کے 9.2 فیصد کے مساوی تھے۔
اس رپورٹ کے سلسلے میں وزارت خزانہ نے سڑکوں کی تعمیر، ماحولیاتی تحفظ، تعلیم، صحت، زراعت، دیہی ترقی، امن و امان، فراہمی انصاف اور سبسڈیز کی مدوں میں کیے گئے اخراجات کا جائزہ لیا۔ ان تمام شعبوں میں تخفیف غربت کے سلسلے میں خرچ کی جانے والی رقم کا حجم محدود ہوا جب کہ بیشتر رقم ان شعبوں کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں چلی گئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت نے گذشتہ مالی سال کے دوران تخفیف غربت کے لیے 10.10 کھرب روپے خرچ کیے جو گذشتہ سے پیوستہ مالی سال کی نسبت 172.6 ارب روپے یا 20.4 فیصد زیادہ تھے۔ تعلیم پر 125.6 ارب روپے خرچ کیے گئے جو مالی سال 2017-18 کے مقابلے میں 1.3 ارب روپے کم تھے۔