کراچی:
پاکستان کسٹمز نے ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے ایمبولنسوں کی درآمد پر سیکیورٹی کے طور پر جمع کرائے گئے18کروڑ روپے میں سے 11 کروڑ 35 لاکھ روپے کے پے آرڈرز پیر کو جاری کر دیے ہیں۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ ایدھی فاؤنڈیشن کو پاکستان کسٹمز ٹیرف نمبر 9912 کے تحت ایک فلاحی ادارے کے طور پر ایمبولینسز، ہیلی کاپٹرز، ایئرکرافٹ، اجناس، گرم ملبوسات، ایکسرے مشین سمیت دیگر میڈیکل وسرجیکل آلات، ادویات سمیت دیگرمتعلقہ اشیا کی درآمد پرکسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ حاصل ہے تاہم انہیں فیڈرل ایکسائزڈیوٹی سے استثنی نہیں دیاگیاہے یہی وجہ ہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے بطورسیکیورٹی جمع کرائے گئے18کروڑروپے کے پے آرڈرز میں سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مدمیں 5 کروڑ 33لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں اور12 بوٹس کی درآمد پربھی فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میں 17لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے درآمدکی جانے والی 2017ماڈل کی لینڈ کروزر کے لیے وزارت تجارت نے این او سی جاری نہیں کیا اور اس سلسلے میں ایف بی آر کا موقف ہے کہ مذکورہ لینڈ کروزر ایمبولینس نہیں ہے اور سال2016 کی درآمدی پالیسی کے تحت پرانی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدات پرپابندی عائد ہے اورپی سی ٹی 9913 سے عدم مطابقت کے باعث ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے درآمدکی جانے والی لینڈ کروزرکی کلیئرنس بھی نہیں دی گئی ہے کیونکہ مذکورہ ٹیرف نمبرکے تحت فلاحی ادارے کی جانب سے درآمد کی جانے والی گاڑی پرایمبولینس کی واضح تحریرہونی چاہیے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کسٹمز نے گزشتہ 5سال کے دوران ایدھی فاونڈیشن کوایک ارب روپے سے زائد مالیت کی اشیاء کی درآمدات پرکسٹم ڈیوٹی کی مد میں ایک ارب 56 کروڑ روپے کی چھوٹ فراہم کی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایدھی فاونڈیشن کی جانب سے سال 2016-17 اورسال 2018میں 270ایمبولینسیں درآمدکی گئی تھیں جن پر 18کروڑروپے مالیت کے پے آرڈرز بطور سیکیورٹی جمع کرائے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام کوجب عبدالستارایدھی فاؤنڈیشن کی جمع شدہ رقم کے پے آرڈرز ریلیز نہ ہونے سے متعلق آگہی ہوئی توانہوں نے فوری طورپر فاؤنڈیشن کاریکارڈطلب کرکے جمع شدہ پے آرڈرز کی واپسی کے احکامات جاری کیے۔