راولپنڈی:
عابد علی صبر کا میٹھا پھل ملنے پر انتہائی مسرور ہیں، وہ کہتے ہیںکہ اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھا، صبر کا دامن کبھی نہیں چھوڑا، 90 رنز بنانے کے بعد نروس تھا، بابر اعظم نے حوصلہ بڑھایا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ٹیسٹ میں پانچویں روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں عابد علی نے کہا کہ تاخیر سے موقع ملنے پر کسی سے کوئی شکوہ نہیں، اپنی صلاحیتوں پر یقین تھا، کبھی صبر کا دامن نہیں چھوڑا، اب موقع ملا تو اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا، کوشش کی کہ اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کو یادگار بناؤں اور ایک ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوگیا، پہلے تحمل سے کھیلتے ہوئے کنڈیشنز کو سمجھا، کریز پر وقت گزارا تو سیٹ ہوتا گیا، اننگز کو آگے بڑھانے کے لیے 5،5 اوورز کے پلان بنائے، 90 رنز بنانے کے بعد خاصا نروس تھا۔
ساتھی بیٹسمین بابر اعظم نے حوصلہ بڑھایا کہ کوئی دباؤ لینے کی بجائے رنز بنانے کے لیے خراب گیندوں کا انتظار کرو، راولپنڈی، اسلام آباد کی کنڈیشنز میں 4سال تک کرکٹ کھیل چکا ہوں، اس لیے پراعتماد تھا کہ بہترین اننگز کھیلنے میں کامیاب رہوں گا۔ انھوں نے کہا کہ بابر اعظم، اسد شفیق اور حارث سہیل سب رہنمائی کرتے ہیں ان کے تجربہ سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کی حوصلہ افزائی نے بھی اعتماد میں اضافہ کیا، پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے، امید کرتے ہیں کہ مزید ٹیمیں بھی یہاں کھیلنے کے لئے آئیں گی۔
عابد، بابراور دھننجایا کا نام راولپنڈی اسٹیڈیم کے آنر بورڈ کی زینت بن گیا
عابد علی، بابر اعظم اور دھننجایا ڈی سلوا نے اپنا نام راولپنڈی کے آنر بورڈ پر درج کرالیا، کسی بولر کو یہ موقع حاصل نہیں ہوا، راولپنڈی اسٹیڈیم میں سنچریز اسکور کرنے والے بابر اعظم، عابد علی اور دھننجایا ڈی سلوا کے نام میڈیا سینٹر میں نصب کیے گئے آنر بورڈ پر درج ہو گئے ہیں،دوسری جانب بارش کی مداخلت کے سبب میچ میں مجموعی طور پر دونوں ٹیموں کی صرف 8 وکٹیں گریں،کسی بولر کو 5 شکار کرکے آنر بورڈ پر اپنا نام درج کروانے کا موقع نہیں مل سکا۔
مجھے عابد رہنے دیں، سابق اسٹارکرکٹرز سے موازنہ نہ کریں، اوپنر
عابد علی نے کہا ہے کہ مجھے عابد علی ہی رہنے دیں، سابق عظیم کرکٹرز کے ساتھ نہ ملائیں، راولپنڈی ٹیسٹ کے پانچویں روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے عظیم کرکٹرز کے ساتھ اب آپ کا نام بھی شامل ہوگیا ہے، جواب میں عابد علی نے کہا کہ وہ بہت بڑے نام تھے، میں بڑی عاجزی کے ساتھ کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں، مجھے عابد علی ہی رہنے دیں، ان عظیم کرکٹرز کے ساتھ نہ ملائیں۔ انھوں نے بتایا کہ سنچری بنانے کے بعد گود میں کسی بچے کو جھولا دینے کا اشارہ اپنی بچی کے لیے کیا تھا۔