کراچی:
یاسر شاہ کراچی ٹیسٹ میں دورہ آسٹریلیا کی ناکامی کا داغ دھونے کیلیے تیار ہیں۔
کراچی میں اوپن میڈیا سیشن میں یاسر شاہ نے کہا کہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں پیسرز کو مدد ملتی ہے، پاکستانی بولرز میں سے میں نے زیادہ اوورز کیے اسی لیے رنز بھی زیادہ دیے،بہرحال کرکٹ میں ایسا ہوتا ہے کہ کبھی وکٹیں ملتی ہیں تو کبھی نہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں راولپنڈی ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون میں شامل نہیں تھا، موسم خراب ہونے کی وجہ سے پریکٹس کا موقع بھی نہیں مل رہا تھا، اس لیے بولنگ کنسلٹنٹ مشتاق احمد سے رہنمائی حاصل کرنے کیلیے لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی آگیا، انھوں نے بولنگ ایکشن اور گگلی میں بہتری کیلیے مشورے دیے، میں نے روزانہ 25سے 30اوورز کرتے ہوئے اپنا اعتماد بحال کیا،کراچی کی سازگار کنڈیشنز میں یادگار کارکردگی پیش کرنے کیلیے تیار ہوں۔
دوسری جانب عابد علی نے ٹرپل سنچری کے ساتھ یونس خان کا ریکارڈ توڑنے کی ٹھان لی،انھوں نے کہاکہ ٹیسٹ ڈیبیو پر ورلڈریکارڈ بنانے کی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا، کوشش ہوگی کہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کیلیے رنز بناتا رہوں۔
پیسر نسیم شاہ نے کہا کہ میں بچہ نہیں لیکن سیکھنے کا عمل جاری ہے، ملک کیلیے کھیلنا ایک خواب تھا جو پورا ہوا، اچھی کارکردگی کا سلسلہ کراچی میں بھی جاری رکھنا چاہتا ہوں، اس کیلیے فٹنس پر بہت کام کررہا ہوں۔
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، کراچی میں بہترین بولنگ کرنے کیلیے پُرعزم ہوں، کوشش ہوگی کہ پاکستان فتح حاصل کرے، پوری ٹیم ملک کر پرفارم کرے تب ہی مثبت نتائج مل سکتے ہیں۔