احسان مانی کے بیان پر بنگلہ بورڈ کا جوابی باؤنسر

0
106

لاہور:

چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے بیان پر بنگلہ دیش بورڈ نے جوابی باؤنسر داغ دیا۔

ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ڈسپیوٹ کمیٹی میں جانے کا بیان حیران کن ہے، باہمی سیریز کے معاملے میں آئی سی سی کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا، بہتر ہوگا کہ پی سی بی اس طرح کے تبصروں سے گریز کرے۔ قبل ازیں لچک دکھانے والے چیف ایگزیکٹونظام الدین چوہدری نے بھی پینترا بدل لیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صرف ٹی ٹوئنٹی سیریزکھیلنا چاہتے ہیں، اسٹیک ہولڈرز وہاں ٹیسٹ میچز کے حق میں نہیں، کسی نیوٹرل وینیو پرانعقاد کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کو جنوری، فروری میں 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچز میں بنگلہ دیش کی میزبانی کرنا ہے، پی سی بی کی جانب سے دورے کا مجوزہ شیڈول چند ہفتے قبل ہی بھجوایا جاچکا ہے، تاہم بنگلہ دیشی بورڈ کی طرف سے کوئی واضح جواب دینے کی بجائے میڈیا میں مختلف قسم کے بیانات دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

 

پہلے یہ کہا جارہا تھا کہ حکومت کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد کھلاڑیوں کواعتماد میں لینے کا سلسلہ شروع کرینگے، بعد ازاں صرف ٹی ٹوئنٹی میچزکھیلنے کی بات کی جاتی رہی، پیرکوچیئرمین پی سی بی احسان مانی نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اپنی کوئی ہوم سیریزاب بیرون ملک نہیں کھیلے گا، کسی کو تحفظات ہیں تواس کوثابت کرنا ہوگا کہ پاکستان کرکٹ کیلیے محفوظ ملک نہیں۔

اگر بنگلہ دیش نے ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے انکارکیا تومعاملہ آئی سی سی کی ڈسپیوٹ کمیٹی میں لے جائیں گے، منگل کو بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری کی جانب سے میڈیا کو یہ بتایا گیا کہ پہلے ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کیلیے پاکستان جائیں گے۔ ٹیسٹ میچزکھیلنے کا فیصلہ سیکیورٹی صورتحال کے جائزے اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد کیا جائیگا۔

ایک مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے بی سی بی کے ایک اور عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا ڈسپیوٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کا بیان ہمارے لیے حیران کن ہے کیونکہ باہمی سیریزکے معاملات میں آئی سی سی مداخلت نہیں کرتی، ابھی اس معاملے میں بات چیت چل رہی ہے، بہترہوگا کہ پی سی بی اس طرح کے تبصروں سے گریز کرے، انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے پاس پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کی ٹھوس وجوہات ہیں۔

سری لنکا اور ویسٹ انڈیزکی ٹیموں نے بھی پہلے ٹی ٹوئنٹی میچزکیلیے ہی پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی لینڈرز نے ٹیسٹ میچ کھیلنے کا فیصلہ محدود اوورزکی کرکٹ کھیلنے کے بعدکیا، یہ دیکھنا ہوگا کہ پاکستان میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلتے ہوئے کھلاڑی کیسا محسوس کرتے ہیں۔

اس سے اندازہ ہوگا کہ وہ طویل فارمیٹ کے میچز کیلیے وہاں قیام کیلیے تیارہیں یا نہیں۔اسی اخبار سے بات کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے ایک بار پھر پینترا بدلتے ہوئے منگل کو دیے جانے والے بیان سے مختلف موقف اختیار کیا، انھوں نے کہا کہ اپنے موقف پرسختی سے قائم ہیں، پاکستان میں صرف ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا چاہتے ہیں۔

اسٹیک ہولڈرز نہیں چاہتے کہ ہم وہاں ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں، درحقیقت ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن ہی نہیں، ہم ٹی ٹوئنٹی میچزکیلیے جاسکتے ہیں، ٹیسٹ سیریز کھیلنا ہے تو یہ کسی نیوٹرل وینیو پر ہونا چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here