واشنگٹن (پاکستان نیوز) اپنی خارجہ پالیسی کے ایک حصے کے طور پر ”نسلی مساوات اور پسماندہ کمیونٹیز کی حمایت کو آگے بڑھانا” بائیڈن انتظامیہ جنوبی امریکہ میں نسلی اور نسلی امتیاز، عدم مساوات اور نظامی نسل پرستی کو ختم کرنے کے لیے ایک ملین ڈالر خرچ کر رہی ہے۔ غیر ملکی ممالک میں نسلی انصاف کو تقویت دینے کے ساتھ حکومت مالی امداد سے سول سوسائٹی کی تنظیموں کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ تنظیمیں پسماندہ کمیونٹیز کے انسانی حقوق کو فروغ دینے اور ان کی حفاظت کرنے کو یقینی بنائیں ۔ انتظامیہ ایک دوسرے کے ساتھ امتیازی سلوک کی شناخت کو بھی یقینی بنائے گی ،افریقی لاطینی تارکین کیخلاف نسل پرستانہ واقعات کی کڑی نگرانی کی جائے گی ، حکومتی عہدیدار کے مطابق دنیا بھر میں افریقی ممالک کے لوگوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے ، امدادی رقم اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف ڈیموکریسی ہیومن رائٹس اینڈ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے تقسیم کی جائے گی، انسانی تنطیمیں نمائندگی سے محروم نسلی برادریوں کو بااختیار بنانے اور ان لوگوں کے وقار کو برقرار رکھنے میں مدد کریں گی جن کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیاں فراہم کرنے سے ر انکار کیا جاتا ہے۔ گرانٹ کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ ڈی آر ایل کی کوشش ہے کہ جان بوجھ کر بدسلوکی کے واقعات کے نتیجے میں لاکھوں لوگوں کی میراث اور مصائب کو تسلیم کیا جائے۔