لاہور:
نسیم شاہ سینئرٹیم کا حصہ بنیں یا جونیئر ورلڈکپ کھیلیں، فیصلہ منیجمنٹ کیلیے درد سر بن گیا۔
انڈر 19ٹیم کے ہیڈکوچ اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز نہ ہونے کی صورت میں نوجوان بولر کو جنوبی افریقہ میں ہونے والے میگا ایونٹ میں شرکت کرنا چاہیے جس کے لیے ہیڈ کوچ مصباح الحق کیساتھ بات چیت جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق 16سالہ پیسر نسیم شاہ نے گزشتہ ماہ آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں ڈیبیو کیا تھا، جونیئر سلیکشن کمیٹی نے 6 دسمبر کو جنوبی افریقہ میں ہونے والے انڈر 19 ورلڈکپ کیلیے اسکواڈ کا اعلان کیا تو اس میں نوجوان بولر کا نام بھی شامل تھا، بنگلہ دیش کی پاکستان میں میزبانی کے حوالے سے فی الحال صورتحال واضح نہیں، اگر ٹور ممکن ہوا تو پہلا ٹیسٹ فروری کے اوائل میں شروع ہوگا، جونیئر ورلڈکپ 17 جنوری سے 10فروری تک شیڈول ہے، ذرائع کے مطابق قومی سینئر ٹیم کی منیجمنٹ نسیم شاہ کو انڈر 19 کرکٹ کیلیے ریلیزکرنے کے حق میں نہیں۔
دوسری جانب جونیئر ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد نے سلیکشن کے وقت بھی نسیم شاہ کو ورلڈکپ میں ٹیم کا اہم مہرہ قرار دیا تھا، اب بھی ان کا موقف ہے کہ بنگلہ دیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز ممکن ہوتو نوجوان پیسر کو ملک کی نمائندگی کرنا چاہیے، بصورت دیگر ان کی خدمات قومی انڈر 19 کو فراہم کرنا بہتر ہوگا، اگر بنگلہ دیش کیساتھ صرف ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوتی ہے تو پاکستان کو دیگرکئی بولرز بھی دستیاب ہیں۔
نسیم شاہ ورلڈ کپ میں ہمارا اہم ہتھیار ہوں گے، ان کے نام کی منظوری چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے دی تھی، ہیڈ کوچ مصباح الحق سے درخواست کی ہے کہ بنگلہ دیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز نہ ہونے کی صورت میں ان کو ریلیز کردیں، وہ بھی ورلڈکپ کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اگر نسیم شاہ دستیاب نہ ہوسکے تو دیگر فاسٹ بولرز میں سے کسی ایک کو شامل کریں گے۔
یاد رہے کہ آئی سی سی قوانین کے تحت ٹیمیں 10 جنوری تک اپنے اسکواڈز میں تبدیلیاں کرسکتی ہیں، اس کے بعد کسی کھلاڑی کے فٹنس مسائل ہونے پر ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری سے ہی متبادل کو طلب کیا جاسکے گا۔