بڑھتی مہنگائی ، غیرمقبول فیصلوں پر)حکومتی اتحادیوں میں اختلافات ، الیکشن کیلئے بیک ڈور رابطے

0
218

اسلام آباد (پاکستان نیوز) آئے روز بڑھتی مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور غیر مقبول فیصلوں کے باعث حکومتی اتحادیوں میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ، عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے بھی اس عمل کو ناقابل برداشت قرار دے دیا ، مسلم لیگ ن کی اپنی جماعت بھی مہنگائی کے معاملے پر تقسیم دکھائی دے رہی ہے، حکومت کی موجودہ معاشی ٹیم پر شدید تحفظات کا اظہار کر دیا۔ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد کے اختلافات بھی نمایاں ہونے لگے ہیں۔سابق صدر آصف علی زرداری ،مولانا فضل الرحمن سمیت نواز شریف،مریم نواز اور دیگر پارٹی رہنما بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو عوام دشمن قرار دے چکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف مریم نواز اور دیگر رہنماوں نے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی مخالفت کر دی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر کئی اتحادی اور پارٹی رہنماوں نے نواز شریف سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔لیگی رہنماوں نے پارٹی قائد نواز شریف سے شکوہ کیا ہے کہ 3ماہ سے کمر توڑ مہنگائی سے حلقوں میں جانا مشکل ہو گیا ہے۔ اگرفی الفورمعاملات پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ ضمنی الیکشن میں بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیگی رہنماوں نے پارٹی قائد سے مزید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر مقبول فیصلوں سے پارٹی کی مقبولیت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ غیر مقبول فیصلوں سے نواز شریف بھی پارٹی کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے سخت برہم ہیں،اور اگلے چند روز میں مہنگائی کے حوالے سے حکومتی اتحادیوں کا اعلیٰ سطحی اجلاس بلائے جانے کا قوی امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے بھی قیمتیں بڑھانے پر تحفظات کااظہار کیا ہے ،اور وہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے وزیر اعظم کی کارکردگی سے ناخوش بھی ہیں۔حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے اور ساتھ ہے، اس طرح کے فیصلوں پر مشاورت ضرور ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب اس حکومت میں عوام کو ریلیف دینے آئے ہیں اور عوام کو ریلیف دینا ہی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ساتھ ہیں اور جلد ان سے ملاقات کروں گا جس میں معاشی ٹیم کے بارے میں بھی بات ہوگی۔دریں اثنا ملک میں جلد الیکشن کے حوالے سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران ن لیگ کا وفد الیکشن کمیشن کو ملنے گیا، جس نے کہا کہ تحریک انصاف کے فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنائیں، فیصلے میں الیکشن کمیشن اپنی حدود سے باہر نکل گیا، مخالفین کو خوف ہے کہ قوم آزاد ہورہی ہے، قوم کو غلام بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش ہورہی ہے، وہ سنبھالی نہیں جارہی۔ الیکشن کمیشن کے ذریعے قوم غلام بنتی ہے، لوگ ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں یہ کسی اور کو جتوا دیتے ہیں، الیکشن کمیشن کو ایسا بنادیا گیا کہ اس کے ذریعے آرام سے حکومتیں کنٹرول ہوسکتی ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں لانے کیلئے پوری کوشش کی، اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ خفیہ ہاتھ بیٹھ کر رزلٹ کنٹرول نہیں کرسکتے، جیسے پولنگ ختم ہوتی ہے، بٹن دبائیں رزلٹ آجاتا ہے، ہمارے ہاں پولنگ کے خاتمے اور رزلٹ کے اعلان کے درمیان میں چکر چلتے ہیں ہر قسم کے حربے استعمال کئے جاتے ہیں۔انہوں نے ای سی پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتا، عوام اپنے ووٹ سے اپنے ملک کے فیصلے نہیں کرسکتے، حکومت کو گرا اور اٹھا نہیں سکتے، کیونکہ یہ الیکشن کو کنٹرول کرلیتے ہیں، سیٹوں کو اپنی مرضی سے بانٹ دیا جاتا ہے، یہاں جمہوریت کو کنٹرول کرنے کا طریقہ الیکشن کمیشن اور انتخابات کرانے کا نظام ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here