تہران: ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی مزیدپاسداری نہ کرنےکااعلان کردیا۔
تہران میں ایرانی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے بعد ایرانی سرکاری میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اب عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی پابندیوں پر مزید عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔
ایرانی حکومت نے جوہری معاہدے کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا تاہم یہ کہا کہ اس معاہدے کی پابندیوں اور حدود پر اب مزید عمل درآمد نہیں ہوگا۔ تہران نے کہا کہ یورینیم افزودگی کی صلاحیت، تحقیق اور پیداوار پر عائد حدود کی پاسداری نہیں کی جائیگی، تکنیکی ضروریات پوری کرنےکےلیےیورینیم کی افزودگی جاری رہےگی۔
ایران نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کےساتھ تعاون جاری رکھا جائےگا اور معاہدے کے ثمرات سےفائدہ حاصل کرنےکےبعداپنی ذمےداری پوری کرنےکوتیارہیں۔
عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی ہے۔
ایران نے 2015 میں امریکا، برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ایران نے اپنی جوہری سرگرمیاں محدود کردیں تھیں جس کے بدلے اس پرعائد معاشی پابندیاں ختم کی گئی تھیں۔