قومی کرکٹرز کی فٹنس جانچ آج شروع ہوگی

0
620

لاہور:

قومی کرکٹرز کی فٹنس جانچ آج شروع ہوگی، منگل 7 جنوری تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں شیڈول ٹیسٹ میں سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ تمام دستیاب کھلاڑی شرکت کریں گے۔

محمد عامر، وہاب ریاض اور شاداب خان سردست بنگلہ دیش میں پریمیئر لیگ کھیلنے میں مصروف ہیں، اس لیے تینوں کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ 20 اور 21 جنوری کو لاہور میں ہی ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق پی سی بی تینوں فارمیٹ کیلیے دستیاب کرکٹرز کی کھیپ میں سے بعض کی فٹنس سے مطمئن نہیں، سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ پلیئرز کے فٹنس ٹیسٹ6اور 7 جنوری کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہورہے ہیں۔

فٹنس ٹیسٹ کا حصہ بننے والے پلیئرزمیں کٹییگری ’اے‘ کے بابر اعظم (سینٹرل پنجاب)، سرفراز احمد (سندھ) اور یاسر شاہ (بلوچستان) ، کیٹیگری ’بی‘ سے اسدشفیق (سندھ)، اظہرعلی (سینٹرل پنجاب)، حارث سہیل (بلوچستان)، امام الحق (بلوچستان)، محمد عباس (سدرن پنجاب)، شاداب خان (ناردرن)، شاہین شاہ آفریدی (ناردرن) اور وہاب ریاض (سدرن پنجاب) اور کیٹیگری ’سی‘کا حصہ بننے والے عابد علی (سندھ)، حسن علی (سینٹرل پنجاب)، فخر زمان (خیبرپختونخوا)، عماد وسیم (ناردرن)، محمد عامر (ناردرن)، محمد رضوان (خیبرپختونخوا)، شان مسعود (سدرن پنجاب) اور عثمان شنواری (خیبرپختونخوا) شامل ہیں۔

 

کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ کی نگرانی قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ یاسرملک کریں گے، ہر کھلاڑی کا فٹنس ٹیسٹ پانچ حصوں پر مشتمل ہوگا جن میں فیٹ اینالسز، اسٹرینتھ، اینڈیورنس، اسپیڈ اینڈیورنس اورکراس فٹ شامل ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی سی بی پہلے ہی اعلان کرچکا ہے کہ فٹنس ٹیسٹ میں مطلوبہ معیار حاصل نہ کرنے والے کھلاڑی پرماہانہ ریٹینرشپ کا 15 فیصد جرمانہ عائد کردیا جائے گا، یہ جرمانہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک وہ فٹنس کے طے کردہ کم سے کم معیارکوحاصل نہیں کر لیتا، اسی طرح فٹنس ٹیسٹ میں مسلسل ناکامی کی صورت میں اس کرکٹر کا سینٹرل کنٹریکٹ برقرار رکھنا بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹرز کی فٹنس کا مسلسل جائزہ لینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے، لہٰذا مطلوبہ معیار حاصل نہ کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، مقصد فٹنس کے بہترین معیار کو برقرار رکھنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ تمام پلیئرزکوگذشتہ ماہ ہی فٹنس کے مطلوبہ معیار اور ناکامی کی صورت میں جرمانوں کے بارے میں بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔ ذاکر خان نے بتایا کہ یہ فٹنس ٹیسٹ صرف سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل کرکٹرز تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ صوبائی ایسوسی ایشنز میں شامل کھلاڑیوں کی فٹنس بھی مستقل بنیادوں پر جانچی جائیگی، ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ کوچز اور ٹرینرز کی جانب سے ترتیب دیے گئے شیڈول کے مطابق لیے جائیں گے، معیار ثابت کرنے میں ناکامی کی صورت میں کرکٹر کی 25 مارچ سے 19 اپریل تک شیڈول پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ میں شرکت خطرے میں پڑجائیگی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here